راولپنڈی (سٹاف رپورٹر)اسلام آباد پولیس نے دعویٰ کیاہے کہ وفاقی دارالحکومت میں گزشتہ سال کی نسبت رواں سال کے پہلے 6ماہ میں جرائم کی شرح میں نمایاں کمی واقع ہوئی، اس دوران میں پہلے 6ماہ میں سنگین جرائم میں24فیصد، ڈکیتی و راہزنی کی وارداتوں میں52فیصد ،سرقہ بالجبر میں30فیصد،موٹرسائیکل و کار چوری کی وارداتوں میں 6فیصد اور نقب زنی کی وارداتوں میں41 فیصدکمی واقع ہوئی۔ پچھلے سال کی نسبت رواں سال کے پہلے 6ماہ کے دوران اسلحہ کی برآمدگی میں47فیصد اورمنشیات کی برآمدگی میں 19 فیصد اضافہ ہوا جبکہ آٹھ اندھے قتل کے ملزمان کو بھی گرفتار کیا گیا۔اسلام آبادپولیس کی پریس ریلیزکے مطابق خطرناک 10 ڈکیت گروہوں سمیت دیگر جرائم میں ملوث 867 ملزمان گرفتار کرکے ان کے قبضہ سے کروڑوں روپے مالیت کا مال مسروقہ جس میں نقدی،طلائی زیورات ،گھڑیاں موبائل فونز،لیپ ٹاپ و دیگر سامان برآمد کیا گیا ۔ منشیات فروشوں کے خلاف کارروائیاں کرتے ہوئے منشیات فروشوں کے قبضے سے 6 من سے زیادہ چرس،47 کلوگرام ہیروئن،4 کلوگرام سے زیادہ افیون،41 گرام کوکین،223 گرام آئس اور 10ہزار سے زیادہ شراب کی بوتلیں جبکہ ناجائز اسلحے کے زمرے میں 5 دستی بم،31 کلاشنکوف،20 بندوقیں ،543 پسٹل،38 خنجر اور 11ہزارسے زیادہ روند برآمد کئے گئے، کار چوری کی مد میں 75 ملزموںگرفتار کرکے ان کے قبضہ سے کاریں اور موٹر سائیکلیں برآمد کی گئیں۔ اسلام پولیس کی جرائم کے خلاف بہتر حکمت عملی کی وجہ سے وفاقی دارالحکومت کو ورلڈ کرائم انڈیکس رپورٹ کے مطابق 142 سے 72 درجہ بہتری کے ساتھ محظوظ شہر قرار دیا گیا جب کے یو این او کی طرف سے 12 سال بعد اسلام آباد کا فیملی اسٹیشن کا درجہ بحال کیا گیا۔آئی جی اسلام آباد محمد عامر ذوالفقار خان نے اسلام آباد پولیس کے تمام ڈویژن کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے افسران و جوانوں کو شاباش دی اور اس امید کا اظہار کیا کہ وفاقی دارالحکومت کو امن گہوارہ بنانے کے لیے جرائم پیشہ افراد کے خلاف مزید موثر اقدامات اٹھائے جائیں گئے ۔