• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سروج خان نے اسلام کیوں قبول کیا تھا؟


حال ہی میں دنیا سے رخصت ہونے والی معروف بھارتی کاریوگرافر سروج خان کے اپنی زندگی میں دئیے گئے انٹرویو کی ایک ویڈیو زیر گردش ہے جس میں وہ اپنے دائرہ اسلام میں داخل ہونے کا واقعہ بیان کررہی ہیں۔

سروج خان نے انٹرویو میں بتایا کہا دائرہ اسلام میں داخل ہونے سے قبل وہ خواب میں اپنی ایک مرحومہ بیٹی کو مسجد میں دیکھتیں جو خواب میں سروج خان کو بھی مسجد میں داخل ہونے کا کہتی اور مسلسل اپنے پاس بُلا رہی ہوتی۔

سروج خان کے مطابق یہ خواب ان کا پیچھا نہیں چھوڑ رہا تھا اور یہی خواب اُن کے دائرہ اسلام میں داخل ہونے کی وجہ بھی بنا۔

1966 میں سروج خان کی زندگی میں سردار روشن خان آئے، جن سے ازدواجی تعلق ان کے مرتے دم تک قائم رہا۔ سردار روشن خان کی شریک سفر بننے کے لیے سروج نے اسلام قبول کیا اور فلموں میں سروج خان کے نام سے کاریوگرافی کرنے لگیں۔

سروج خان نے انٹرویو میں یہ بھی کہا کہ’میں ہندو تھی، میرا نام سروج کشن چند سادھو سنگھ ناگپال تھا اور ہم سندھی پنجابی ہیں۔ میں 1966 اپنے شوہر سے ملی اور اُن کی محبت میں گرفتار ہوگئی۔

انہوں نے کہا کہ سردار روشن خان سے ملاقات کے بعد اپنا مذہب تبدیل کیا لیکن میں نے صرف محبت کی وجہ سے اپنا مذہب تبدیل نہیں کیا بلکہ میں اسلام واقعی اسلام سے محبت کرتی ہوں۔

اسلام قبول کرنے کے حوالے انہوں نے بتایا تھا کہ ’ مسلمان ہونے کا ارادہ کرنے کے بعد میں خود ممبئی کی سب سے بڑی جامع مسجد گئی اور اپنا مذہب تبدیل کرکے مسلمان ہوگئی۔‘

سروج خان نے بتایا کہ ’مجھ سے مسجد میں پوچھا گیا کہ کوئی آپ کے ساتھ مذہب تبدیل کرنے کیلئے زبردستی تو نہیں کررہا جس پر میں نے کہا کہ نہیں کسی نے زبردستی نہیں کی یہ میرا اپنا فیصلہ ہے کیونکہ میرا دل اسلام پر آیا ہے۔‘

واضح رہے کہ مشہور و معروف بھارتی کاریوگرافر سروج خان گزشتہ دنوں 71 برس کی عمر میں حرکتِ قلب بند ہونے سے انتقال کرگئی تھیں۔

سروج خان پچھلے کئی مہینوں سے دل کی تکلیف میں مبتلا تھیں اور ممبئی کے ایک مقامی اسپتال میں یر علاج تھیں۔ ان کا کورونا ٹیسٹ منفی آیا تھا۔

سروج خان کے بھانجے منیش جاگوانی نےمیڈیا پر تصدیق کرتے ہوئے بتایا تھا کہ 3 جولائی 2020 کو علی الصبح اچانک دل کی دھڑکن بند ہوجانے سے سروج خان کا کا انتقال ہوگیا۔

تازہ ترین