• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یمن میں بے گھر افراد کو بنیادی اشیاء پہنچانے کا کام تیز کردیا، عبدالرزاق ساجد

لندن(نمائندہ جنگ) المصطفیٰ ویلفیئر ٹرسٹ نے اقوام متحدہ کی گائیڈلائن کے مطابق یمن میں محتاج اور بے گھر افراد کو بنیادی کھانے پینے کی اشیاء پہنچانے کا کام پہلے سے تیز تر کردیا ہے۔ اقوام متحدہ کے فراہم کردہ اعدادو شمار کے مطابق یمن میں اس وقت 24.1 ملین افراد کو خوراک اور شیلٹر کی فوری ضرورت ہے جبکہ 3.65 افراد مکمل طور پر بے گھر ہیں اور 46,660 افراد ایسے بھی ہیں جو حال ہی میں بے آسرا ہوئے ہیں۔ ان میں سے 80 فیصد لوگ گزشتہ ایک سال سے بے یارومددگار ہیں۔ 274478پناہ گزیں ہیں۔ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ یمن کا بحران شدت اختیار کر چکا ہے جو عظیم انسانی المیہ ہے۔ المصطفیٰ ویلفیئر ٹرسٹ کے چیئرمین عبدالرزاق ساجد نے کہا کہ ہم اپنے یمنی بھائی بہنوں اور بچوں کو ہر ممکن مدد پہنچانے کے لئے پرامید ہیں اور اب اقوام متحدہ کے انتباہ کے بعد ہماری امدادی ٹیمیں رفاہ عامہ کے کام میں مزید تیزی لارہی ہیں کیونکہ کووڈ 19 وائرس اور ہیضہ کی وبا نے وہاں موجود لوگوں کی مشکلات میں اضافہ کر دیا ہے اور ہمیں اس انسانی المیے سے نمٹنے کے لئے زیادہ سے زیادہ فنڈز اور رضاکاروں کی بھی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا ہماری چیریٹی کافی عرصہ سے یمن کے علاوہ برما‘ شام اور دیگر ایسے ملکوں میں اپنا کام کر رہی ہیں جہاں اس طرح کے انسانی المیے موجود ہیں۔ انہوں نے کہا اقوام متحدہ نے یمن میں ہماری امدادی ٹیموں کو جو اعدادو شمار فراہم کیے ہیں ان کے مطابق رواں سال کے پہلے چھ مہینے میں یہاں ہیضہ اور اسہال کے 137000 کیسز ہو چکے ہیں جن میں ایک چوتھائی پانچ سال سے کم عمر کے بچے ہیں۔ المصطفیٰ ویلفیئر ٹرسٹ نے دنیا کے ہر حصے میں جہاں بھی کوئی قدرتی آفات یا انسانی المیے جنم لیتے ہیں وہاں ہمیشہ ضرورت مندوں کو ہر ممکن امداد پہنچانے میں پہل کی ہے۔ یمن میں المصطفیٰ ویلفیئر ٹرسٹ نے مقامی چیریٹیز کے ساتھ مل کر کام کیا ہے۔ چیئرمین عبدالرزاق ساجد کے مطابق الحمدللہ ہم عارضی کیمپوں میں مقیم 1500 خاندانوں میں فوڈ پیکٹس تقسیم کر چکے ہیں اور 30 ہزار افراد کو انفرادی طور پر کھانے پینے اور بنیادی ضرورت کی دیگر اشیاء پہنچائی ہیں۔ فیملیز کو فراہم کیا جانے والا فوڈ پیکٹ چھ افراد کے کنبہ کو ایک مہینے کے لئے کافی ہوتا ہے انہوں نے کہا ہم یہ کام کسی ستائش کی تمنا کیلئے نہیں بلکہ انسانی فریضہ سمجھ کر اور اللہ تعالیٰ کی رضا کیلئے کرتے ہیں۔

تازہ ترین