• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کسی وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد کبھی کامیاب نہیں ہوئی

اسلام آباد ( طارق بٹ ) اگر تاریخ سے رہنمائی لی جاسکتی ہے تو مشاہدے میں یہ آیا ہے کہ وزیر اعظم اور اسپیکر وغیرہ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کوئی آسان نہیں ہوتی اور انہیں ناکامی ہی کا منہ دیکھنا پڑتا ہے۔

مخصوص حالات میں اکثریت سے کم تعداد مین ووٹون کے ذریعہ اسپیکر منتخب کرلیا جا تا ہے۔

اپوزیشن جماعتیں اگر وزیر اعظم عمران خان اور اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کے خلاف تحاریک عدم اعتماد لاتی ہیں تو اس کے حق میں 172 ووٹوں کی اکثریت ثابت کر نا بھی ان کی ذمہ داری ہو گی ۔

اپوزیشن کے مطابق وہ وزیر اعظم اور اسپیکر کے خلاف تحاریک عدم اعتماد لانے پر غور کر رہی ہے ۔جس کا اعلان مجوزہ آل پارٹیز کانفرنس میں کیا جائے گا ۔چونکہ تحاریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کے دوران حکومت کو اپنے ارکان کی پارلیمنٹ میں پیشی لازمی نہیں ہو گی اور ارکان کی غیر حاضری حکومت کے حق میں جائے گی ۔

پاکستان کی پارلیمانی تاریخ پر نظر دوڑائی جائے تو ملک میں کسی بھی وزیر اعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیابی سے ہمکنار نہیں ہوئی ۔

تازہ ترین