• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

منڈیاں روات ، ترلائی ،بھارہ کہو اور ترنول کے مقام پر لگیں گی، فیصلہ رش سے بچنےکیلئے گیا گیا، غریب مویشی پال افراد کے مفاد کو مدنظر نہیں رکھا گیا، بیوپاری

اسلام آباد( خصوصی نامہ نگار) وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں عیدالاضحی کےلیے ایک بڑی مویشی منڈی لگانے کی بجائے چار چھوٹی مویشی منڈیاں لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ کورونا وائرس کی وباء کے پیش نظر رش سے بچنے کےلیے ایس او پیز کے تحت چار مویشی منڈیاں لگائی جائیں گی جو اسلام آباد کے علاقوں روات ، ترلائی ،بھارہ کہو اور ترنول کے مقام پر ہونگی۔ ذرائع کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ بڑی مویشی منڈی کی بجائے چار چھوٹی منڈیاں لگانے کی اجازت دی جائیگی اور ایس او سی پیز کے تحت حفاظتی اقدامات پر عملدرآمد کرایا جائے گا۔ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ان مویشی منڈیوں کی نیلامی کےلیے آئندہ چند روز میں بولی متوقع ہے، ذرائع کے مطابق عارضی مویشی منڈیوں کی نگرانی کے لیے مختلف کمیٹیاں تشکیل دی جائیں گی۔ ایس او پیز اور سکیورٹی معاملات کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہیں ، سکیورٹی کمیٹی میٹرو پولیٹین کارپوریشن ، سی ڈی اے اور ضلعی انتظامیہ کے نمائندوں پر مشتمل ہو گی جو تمام معاملات کو دیکھےگی ۔منڈی مویشیاں کے بیوپاریوں مولوی صفدر ،اکرم خاں،عباس خاں اور غلام محمد نے حکومتی فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے اسے افسر شاہی کا فیصلہ قرار دیا ۔انہوں نے گلہ کیا ہے کہ فیصلہ کرتے وقت ان غریبوں کا خیال نہیں رکھا گیا جو سارا سال اس لئے جانور پالتے ہیں کہ عید قربان پر اسلام آباد میں فروخت کرکے کمائیں گےاور بچوں کو تعلیم دلانے کی کوشش کریں گے۔ منڈی مویشیاں کے کچھ تقاضے ہیں بڑی منڈی ختم کر کے ان تقاضوں کو ختم کر دیا گیا۔
تازہ ترین