وفاقی وزیر اسد عمر نے اعلان کیا ہے کہ کل سے کراچی میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نہیں ہوگی، کے الیکٹرک کو گیس کی فراہمی بڑھا کر 290 ملین کیوبک فٹ کی جا رہی ہے۔
کراچی میں کے الیکٹرک کے ہیڈ آفس کے باہر جاری پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے احتجاجی کیمپ میں وفاقی وزیر اسد عمر نے گورنر سندھ عمران اسماعیل کے ہمراہ شرکت کی۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ سوئی سدرن کی جانب سے کے الیکٹرک کو گیس سپلائی میں بھی اضافہ کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دو سال بعد کراچی کو بجلی کی اضافی فراہمی 1350 میگا واٹ ہو جائے گی، 2023ء کی گرمیوں سے پہلے 2150 میگا واٹ بجلی کا اضافہ کر دیا جائے گا۔
وفاقی وزیر کا کہنا ہے کہ کس کی غلطی سے لوڈشیڈنگ میں اضافہ ہوا اس کا فیصلہ نیپرا کرے گا، نیپرا کراچی میں لوڈ شیڈنگ پر تین چار دن میں رپورٹ جاری کر دے گا، نیپرا کراچی میں لوڈ شیڈنگ سے متعلق فیصلہ کرے، حکومت عمل درآمد کے لیے تیار ہے۔
انہوں نے کہا کہ بجلی کی فراہمی میں ہر سال بتدریج اضافہ کیا جائے گا، کے الیکٹرک کے ساتھ معاہدہ تحریکِ انصاف کی حکومت نے نہیں کیا۔
اسد عمر نے کہا کہ کے الیکٹرک کو گیس کی فراہمی بڑھا کر 290 ملین کیوبک فٹ کی جا رہی ہے،سوئی سدرن کی جانب سے کے الیکٹرک کو گیس سپلائی میں بھی اضافہ کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 2021ء کی گرمیوں سے پہلے 550 میگاواٹ اضافی بجلی کراچی کے پاس ہو گی، 2 سال بعد کراچی کو بجلی کی اضافی فراہمی 1350 میگاواٹ ہو جائے گی۔
وفاقی وزیر اسد عمر کا یہ بھی کہنا ہے کہ بجلی کی فراہمی میں ہر سال بتدریج اضافہ کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیئے:۔
سوال ہے تو مجھ سے پوچھا جائے وزیرِ اعظم سے نہیں، اسد عمر
اس موقع پر گورنرسندھ عمران اسماعیل نے کہا کہ کراچی میں لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کے لیے کوشاں ہیں، حکومتی کوششوں سے کل سے کراچی میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ کر دیا جائے گا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ اوور بلنگ کا آڈٹ نیپرا سے کرائیں گے، اووربلنگ نکلی تو سی ای او کے الیکٹرک ری فنڈ کریں گے۔
ادھر انڈسٹری ذرائع کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک کو گیس کی فراہمی کے بعد بجلی کی پیداوار میں تقریباً 400 میگا واٹ کا اضافہ ہوا ہے۔
انڈسٹری ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ کےالیکٹرک کی پیداوار 2 ہزار 950 میگا واٹ تک پہنچ گئی، جس کے بعد شہر میں جاری لوڈ شیڈنگ میں بہتری آنے کا امکان ہے۔