• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کےالیکٹرک کو جتنی بجلی چاہیے وفاق دے سکتا ہے، گورنر سندھ

گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا ہے کہ کے الیکٹرک کو جتنی بجلی چاہیے وفاق دے سکتا ہے، وفاق کے پاس بجلی سر پلس میں موجود ہے، تعاون کے باوجود کے الیکٹرک غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے خاتمہ میں ناکام رہاہے۔

وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر گورنرہاؤس میں اجلاس ہوا، جس میں کے الیکٹرک حکام نے بجلی بحران پر بریفنگ دی، جبکہ اجلاس میں غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ، بجلی کی ترسیل اور دیگر امور زیر غور آئے۔

کے الیکٹرک حکام نے کہا کہ شہر کو 2950 میگاواٹ بجلی کی ترسیل جاری ہے، شہر میں 250 میگاواٹ بجلی کا شارٹ فال ہے۔

گورنر سندھ نے کہا کہ اس شارٹ فال پر ایک گھنٹہ کی لوڈ شیڈنگ ہونی چاہیے، مگر شہر میں 6 سے 7 گھنٹہ کی لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے، جبکہ غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کے باعث صنعتیں متاثر اور بیروزگاری میں اضافہ ہورہا ہے۔

عمران اسماعیل نے کہا کہ کے الیکٹرک نیشنل گرڈ سے 720 میگاواٹ سے زیادہ بجلی سسٹم میں شامل نہیں کر سکتا، کے الیکٹرک نے اپنے سسٹم کی صلاحیت بڑھانے کے لیے سرمایہ نہیں لگایا۔

انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک کو عوام کی فلاح سے زیادہ اپنے منافع کی فکر ہے، بن قاسم پاور پلانٹ میں اگر گیس پریشر کا مسئلہ ہے تو فرنیس آئل پر چلایا جائے، جبکہ وفاق روزانہ 4500 ٹن فرنیس آئل دے رہا ہے۔

اس موقع پر وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ وفاق مزید 500 ٹن فرنیس آئل دے سکتا ہے، بن قاسم پاور پلانٹ کو فرنیس آئل پر چلایا جاسکتا ہے، بن قاسم چلنے سے سسٹم میں 190 میگا واٹ شامل ہوجائیں گے۔

اسد عمر نے کہا کہ کے الیکٹرک کو مستقبل کے لیے منصوبہ بندی کرنی پڑے گی، کراچی کی پیک ڈیمانڈ 3500 سے 3600 میگا واٹ ہے۔

انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک اگلے 3 سال میں 2100 میگا واٹ بجلی سسٹم میں ڈالنے کے منصوبہ پر فوری کام کرے۔

کے الیکٹرک حکام نے کہا کہ کے الیکٹرک اگلے سال گرمیوں تک نیشنل گرڈ کی مدد سے 500 میگا واٹ سسٹم میں ڈال دے گا، 2022 اپریل تک 800 میگا واٹ اور 2023 میں بھی مزید 800 میگا واٹ بجلی سسٹم میں ڈال دی جائے گی۔

اسد عمر نے کہا کہ اگر رویہ درست نہیں ہوا تو وفاق کے الیکٹرک کو اپنی تحویل میں لے سکتا ہے۔

تازہ ترین