• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جعلی حکومت نے سازش کے تحت ملکی معیشت تباہ کردی، فضل الرحمٰن

جعلی حکومت نے سازش کے تحت ملکی معیشت تباہ کردی، فضل الرحمٰن


کراچی (اسٹاف رپورٹر)جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی امیر مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ جعلی حکومت نے عالمی استعماری قوتوں کے ایجنڈےاور سازش کے تحت ملکی معیشت کو تباہ کردیا ، موجودہ نااہل حکومت سے نجات کے لیے سیاسی قیادت کو متحد اور سنجیدہ ہونا ہوگا،اٹھارہویں ترمیم میں کسی ترمیم کی اجازت نہیں دے سکتے۔ گزشتہ روز جے یوآئی کے قائد مولانا فضل الرحمن نے پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنماء میاں رضا ربانی سے ان کی رہائش گاہ پرملاقات کی اور18ویں آئینی ترمیم اور مجودہ ملکی اور سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا، اس موقع پر انہوں نے کہاکہ یہ حکومت جعلی ہے جائے یا نہ جائے میں کہتا ہوں آئی کیوں؟ انہوں نے اٹھارویں آئینی ترمیم میں تبدیلی کو یکجہتی اور ملکی سالمیت کے لیے خطرناک قراردیتے ہوئے کہاکہ ملک کو ممکنہ نئے سیاسی اور آئینی بحران سے بچانے کے لیے مشترکہ جدوجہد کا فیصلہ کرلیا ہے۔ معاشی بدحالی انتہا کو پہنچ چکی ہے روپے کی قدر گررہی ہے، صنعتیں بند ہورہی ہیں، بے روزگاری میں اضافہ ہورہا ہے، ملک اس وقت سخت معاشی بحران سے دوچار ہے، عوامی مسائل میں کمی کے بجائے اضافہ ہوتا جارہا ہے، اداروں کو نجکاری کے ذریعے بہتر نہیں کیا جاسکتا بلکہ اداروں کے انتظام کو بہتر ان کی پیداواری عمل میں اضافہ کرنے سے بہتری آسکتی ہے، جے یو آئی سربراہ کا کہنا تھا کہ حکومت نے عالمی استعماری قوتوں کے ایجنڈا اور سازش کے تحت ملکی معیشت کو تباہ کردیا ہے، عوام مہنگائی اور بیروزگاری کی وجہ سے پریشان ہے ملک کو بچانے اور موجودہ نااہل حکومت سے نجات کے لیے سیاسی قیادت کو متحد اور سنجیدہ ہونا ہوگا،اٹھارہویں ترمیم میں کسی ترمیم کی اجازت نہیں دے سکتےجس پر سینٹرمیاں رضا ربانی نے کہاکہ اگر 18ترمیم کو رول بیک کیا گیا تو نتائج انتہائی خطرناک ہونگے، وفاقی حکومت ایک تاریخی قومی اتفاق رائے کو ختم کرنے کی بجائے اپنے اخراجات خود کم کرنے کی کوشش کریں۔ بعد ازاں انہوں نے جامعہ بنوریہ کے رئیس مفتی محمد نعیم مرحوم کے انتقال پر جامعہ بنوریہ کادورہ کیا اور مرحوم کے صاحبزادوں مفتی نعمان نعیم ، مولانا فرحان نعیم ودیگر سے تعزیت کی، اس موقع پر جامعہ بنوریہ میں تعزیتی اجتماع سے خطاب اور میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ مفتی محمد نعیم سے دوستانہ برادرانہ اور علمی تعلق تھا، ان کی وفات سے جو خلاء پیدا ہوا اس سے علماء کا بڑا حصہ متاثر ہوا ۔

تازہ ترین