امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا ہے کہ اسد عمر اور گورنر سندھ عمران اسماعیل کو استعفیٰ دے دینا چاہئے۔
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کے الیکٹرک سے متعلق ہمارے 14 مطالبات ہیں،اسد عمر اور گورنر سندھ عمران اسماعیل نے تین دن کا وعدہ کیا تھا۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ ہم نے کے الیکٹرک کو معاملہ درست کرنے کے لیے تین دن کی مہلت دی تھی، عوام گواہ ہیں کہ اسد عمر اورگورنر سندھ کی وجہ سے کے الیکٹرک کو فائدہ ہوا، اسد عمر اور گورنر سندھ کو استعفیٰ دے دینا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ 190 ایم ایم سی ایف ڈی گیس پچھلی حکومت میں انہیں ملی تھی، دو تین سال بعد کے الیکٹرک کو 290 ایم ایم سی ایف ڈی گیس مل رہی ہے، گیس میں پچاس فیصد اضافے کے بعد بھی صورتحال تباہ کن ہے۔
امیرجماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ گزشتہ سال عمران خان کی حکومت نے انہیں 90 ارب کی سبسڈی دی، جبکہ کے الیکٹرک کا لائسنس معطل کرنا چاہئے تھا۔
اُن کا کہنا ہے کہ فرنس آئل کے فراڈ میں وفاقی حکومت ان کے ساتھ ملی ہوئی ہے،اس کمپنی کو ایک آف شور کمپنی کے طور رجسٹر کروایا گیا ہے، حکومت کا کام ہے اس کی تحقیقات کریں۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ ہم کل سے شہر میں دھرنوں کا اعلان کررہے ہیں، شہر کے مختلف چوراہوں پر دھرنے دئیے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہوگی کہ کراچی میں 400 شکایتی سیل بنائے جائیں اور وہاں میٹر، اوور بلنگ اور لوڈشیڈنگ سے متعلق شکایات پہنچائی جائیں۔