اسلام آباد(نمائندہ جنگ) چین ،ایران مذاکرات اور اس پر پیش رفت ان کاداخلی معاملہ ہے، جس پرہم تبصرہ نہیں کرسکتے، بھارت خطے میں امن کے قیام میں بڑی رکاوٹ ہے، کلبھوشن جھادو کے حوالے سے نظرثانی پٹیشن فائل کرنے کی مدت 60 روز ہے۔ امید ہے بھارت اس معاملے میں پاکستان سے تعاون کرے گا۔ ان خیالات کا اظہار وزارت خارجہ کی ترجمان عائشہ فاروقی نے جمعرات کو اپنی ہفتہ وار بریفنگ میں میڈیا کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے کیا۔ لندن میں نواز شریف کو قانونی نوٹس بھجوانے کے حوالے سے ترجمان کا کہناتھا کہ قانون کے مطابق وزارت خارجہ سے رابطہ کیا گیاجس پرہم نے عمل کیا۔ ترجمان نے کہا کہ محرم الحرام میں زائرین کے ایران جانے کے حوالے سے کورونا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ایس او پیز کو مدِ نظر رکھا جائے گا،گزشتہ ہفتے وزیر خارجہ نے چینی ہم منصب، ای سی او سیکرٹری جنرل سے ٹیلی فونک گفتگو کی اور کشمیر کی صورتحال پر گہری تشویش سے آگاہ کیا، انہوں نے بتایا کہ کرتار پور راہداری حکومت نے سکھ یاتریوں کی آمد و رفت کے لیے کھولی ہے تاہم کورونا وبا کے باعث بین الاقوامی سکھ یاتریوں کو روکا گیا ہے، ترجمان دفتر خارجہ نے مقبوضہ کشمیر میں زندگیاں بچانے، آبرو اور آزادی کے لیے عالمی نگرانی اور اقوامِ متحدہ کی رپورٹنگ میں اضافے کا مطالبہ دہرایا۔ عائشہ فاروقی کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں غیر کشمیریوں کو ڈومیسائل کی فراہمی تشویشناک معاملہ ہے، بھارت کی اصل نیت جموں کشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنا ہے۔