سابق چیئرمین سینیٹ، پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما و سینیٹر میاں رضا ربانی نے سوال اٹھایا ہے کہ پی آئی اے کو کیوں بند کیا جا رہا ہے؟
سینیٹ میں خطاب کرتے ہوئے سابق چیئرمین سینیٹ، پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما و سینیٹر میاں رضا ربانی نے کہا کہ بڑا سنگین مسئلہ بن چکا ہے، پی آئی اے بند ہونے کے قریب ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایوی ایشن کے وزیر کے بیان کے نتیجے میں پی آئی اے کی سروس معطل ہو گئی، ڈی جی سول ایوی ایشن نے وزیر کے بیان کی تردید کی ہے۔
سینیٹر میاں رضا ربانی نے کہا کہ کیا اس کا مقصد پی آئی اے کو کسی سرمایہ کار کے حوالے کرنا ہے؟
انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کی جانب سے روز ویلٹ ہوٹل میں دلچسپی کی بات سامنے آ رہی ہے، ٹرمپ کے داماد کے ساتھ کس کی یاری دوستی ہے؟ کیا وہ کابینہ میں شامل نہیں ہے؟
سابق چیئرمین سینیٹ نے سوال کیا کہ یورپی یونین نے پی آئی اے کے حوالے سے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیئے:۔
غیر ذمے دارانہ بیان سے پی آئی اے کی ساکھ کو نقصان پہنچا، رضا ربانی
رہنما پاکستان پیپلز پارٹی کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کو وارننگ دی گئی تھی کہ اگر تحفظات دور نہ ہوئے تو اسے معطل کر دیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کیا پی آئی اے کی انتظامیہ کو بچانے کے لیے پائلٹس کا کور اپ کیا گیا؟ پورے ایوان پر مشتمل کمیٹی میں پی آئی اے کا مسئلہ بھیجیں۔
سینیٹر رضا ربانی نے یہ بھی کہا کہ اگر پی آئی اے کا ادارہ بیٹھ گیا تو یہ پاکستان کی بےعزتی اور مالی نقصان ہوگا۔