اسلام آباد کی عدالت نے سابق وزیرِ داخلہ اور پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما و سینیٹر رحمٰن ملک کی امریکی شہری سنتھیا ڈی رچی کے خلاف قذف آرڈی نینس کی درخواست پر سماعت کے دوران سنتھیا کو 30 ہزار کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دے دیا۔
امریکی شہری سنتھیا ڈی رچی بھی عدالت میں پیش ہوئیں۔
دورانِ سماعت سنتھیا رچی کے وکیل نے ضمانتی مچلکے پاکستانی روپوں میں جمع کرانے کی درخواست کی جس پر عدالت نے ہدایت کی کہ سنتھیا رچی 30 ہزار کے مچلکے عدالت میں جمع کرائیں۔
دوسری جانب درخواست قذف آرڈینینس پر پورا نہ اترنے پر سنتھیا رچی نے مقدمہ خارج کرنے کی درخواست عدالت میں دائر کر دی۔
درخواست کے متن میں کہا گیا ہے کہ شکایت کنندہ کو قذف آرڈیننس کے مطابق ’محسن‘ نہیں قرار دیا جا سکتا، جو شخص محسن قرار نہ دیا جا سکے وہ قذف کا کیس نہیں کر سکتا۔
رحمٰن ملک کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ سنتھیا رچی عدالتی حکم کے باوجود مسلسل بدنامی پر مبنی مواد سوشل میڈیا پر پوسٹ کر رہی ہیں۔
انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ سنتھیا رچی کی جانب سے بدنامی پر مبنی مواد پوسٹ کرنے پر ان کے خلاف توہینِ عدالت کا مقدمہ درج کیا جائے۔
جج نے سنتھیا رچی سے سوال کیا کہ آپ کو پاکستان میں ویزے کا کوئی مسئلہ ہے؟
سنتھیا رچی نے جواب دیا کہ مجھے پاکستان میں ویزے کا کوئی مسئلہ نہیں۔
اسلام آباد کی عدالت نے جمع کرائی گئی درخواستوں پر سماعت 11 اگست تک ملتوی کر دی۔
یہ بھی پڑھیئے:۔
یوسف رضا گیلانی نے امریکی خاتون صحافی کے الزامات مسترد کر دیئے
سینیٹر رحمٰن ملک کے وکیل عبدالرحمٰن باجوہ نے عدالت کے احاطے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سنتھیا رچی کے خلاف مقدمہ قذف کے آرڈیننس پر پورا اترتا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ سنتھیا رچی عدالت کے منع کرنے کے باوجود تضحیک آمیز مواد پوسٹ کر رہی ہیں، ان کے خلاف توہینِ عدالت کا مقدمہ درج کرنے کی درخواست کی ہے۔
واضح رہے کہ سابق وزیر داخلہ رحمٰن ملک نے خود پر الزام لگانے پر اسلام آباد کی عدالت میں سنتھیا رچی کے خلاف قذف آرڈی نینس کے تحت درخواست جمع کرائی تھی۔
ایڈیشنل سیشن جج اسلام آباد ناصر جاوید رانا نے رحمٰن ملک کی قذف آرڈی نینس کی کمپلینٹ پر سماعت مقرر کرتے ہوئے سنتھیا رچی کو آج طلب کیا تھا۔