اسلام آباد ہائیکورٹ نے حکومت کو سینئر صحافی مطیع اللّٰہ جان کو بازیاب کرانے کا حکم دے دیا ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے سیکرٹری داخلہ، چیف کمشنر اور آئی جی پولیس کو نوٹس جاری کر دیئے ہیں۔
نوٹس میں کہا گیا ہے کہ اگر مطیع اللّٰہ جان کو بازیاب نہیں کرایا جاسکا تو فریقین کل ذاتی حیثیت میں پیش ہوں۔
چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ نے یہ احکامات مغوی صحافی کے بھائی کی درخواست پر جاری کیے ہیں۔
اس سے قبل حکومت اور اپوزیشن جماعتوں نے دارلحکومت اسلام آباد سے سینئر صحافی مطیع اللہ جان کے اغوا پر تشویش کا اظہار کیا۔
وفاقی وزیر شبلی فراز نے کہا کہ کوشش ہے کہ آج ہی پتا لگالیں کہ مطیع اللّٰہ جان کہاں ہیں تاکہ ان کی بازیابی کی حکمت بناسکیں۔
دوسری طرف اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے سینئر صحافی مطیع اللّٰہ جان کی گمشدگی پر تشویش کا اظہار کیا۔
وفاقی وزیر فواد چوہدری نے امید ظاہر کی کہ اسلام آباد پولیس اور ایجنسیز مطیع اللّٰہ جان کو جلد بازیاب کرالیں گی۔
اس سے قبل سینئر صحافی کی اہلیہ نے کہا تھا کہ میرے شوہر کو جی 6 میں واقع میرے اسکول کے پاس سے اغوا کیا گیا۔
اسلام آباد پولیس کے مطابق مطیع اللّٰہ جان کے اغوا کا مقدمہ تھانہ آبپارہ میں درج کرلیا گیا ہے۔