وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ گوادر کی تعمیر و ترقی کا منصوبہ نہ صرف بلوچستان بلکہ پورے علاقے کے لئے گیم چینجر کی حیثیت رکھتا ہے۔ گوادر اور سی پیک کے منصوبوں سے مکمل طور پر مستفید ہونے کے لئے بلوچستان میں روڈ نیٹ ورک، عوام، نوجوانوں کو روزگار کے مواقع اور انفراسٹرکچر کے قیام پر خصوصی توجہ دی جائے۔
وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی ترقیاتی کونسل کا دوسرا اجلاس ہوا، جس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید نے شرکت کی۔
اجلاس میں وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال، معاون خصوصی عاصم سلیم باجوہ، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ اور دیگر اعلیٰ حکام نے بھی شرکت کی۔
اجلاس میں جس میں قومی ترقیاتی ایجنڈے کے تحت مختلف منصوبوں پر غور کیاگیا۔
عمران خان نے کہا کہ بلوچستان میں مکمل امن و امان کو یقینی بنانا اور سماجی و اقتصادی ترقی حکومت کی اولین ترجیح ہے، ماضی میں بلوچستان کو مالی وسائل تو فراہم کیے گئے لیکن عوام کی فلاح و بہبود کے لئے ان کے مناسب استعمال کو یکسر نظر انداز کیا جاتا رہا جس سے نہ صرف صوبے کا بڑا حصہ پسماندگی کا شکار رہا بلکہ عوام میں احساس محرومی نے جنم لیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں بلوچستان کی عوام کے احساسِ محرومی کا مکمل ادراک ہے جس کو دور کرنے کے لئے ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔
وزیراعظم نے وزیر منصوبہ بندی، مشیر خزانہ اور وزیرِ اعلیٰ بلوچستان پر مشتمل کمیٹی کے قیام کی ہدایت کی۔
کمیٹی کمیونیکیشن، زراعت، توانائی اور دیگر مجوزہ منصوبوں کا جائزہ لیکر ترجیحات مرتب کرکے وزیر اعظم کو پیش کریں گی۔
بلوچستان میں معدنی وسائل کی استعداد کو برؤئے کار لانے اور فروغ کے کے لئے بلوچستان منرل ایکسپلوریشن کمپنی کے قیام کی بھی منظوری دی گئی۔