• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

موجودہ اور سابق یورپی اور برطانوی ارکان پارلیمنٹ نے مقبوضہ کشمیر میں متنازع قانون کے اطلاق کو انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت میں اقلیتیوں اور کشمیریوں پر مظالم کو دنیا سے چھپایا نہیں جاسکتا۔

یورپی اور برطانوی ارکان پارلیمنٹ نے نے کہا ہے کہ  بھارت پر عالمی پابندیوں کا اطلاق کرنا چائیے خطے میں امن کے لیے مذاکرات کا راستہ اختیار کیا جائے ۔ 

 انہوں نے پاکستان میں ایک ویبینار میں شرکت کے دوران یورپین پارلیمنٹ کے سابق رکن فل بینیئن نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کا متنازعہ قانون انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

جرمنی سےتعلق رکھنےوالے موجودہ یورپین پارلیمنٹ کےرکن بین ھارڈ زمنیوک کا کہنا تھا کہ خطے میں امن کے قیام کے لیے دونوں اہم فریقین بھارت اور پاکستان کو مذاکرات کی میز پر لانا ہوگا۔

سابق رکن یورپین پارلیمنٹ سکاٹ انزلے نے کہا کہ مودی شہرت حاصل کرنے کے لیے اس متنازعہ قانون کی آڑ میں جلتی پر تیل چھڑکنے کا کام کر رہے ہیں۔

 برطانوی سابق رکن پارلیمنٹ شفق محمد نےتجویز دی کہ بھارت پر عالمی پابندیاں عائد کی جانی چاہئیں، مذہبی آزادی پوری دنیا کے انسانوں کا بنیادی حق ہے کشمیریوں سے بھارتی حکومت نے یہ حق بھی چھین لیا ہے۔

لارڈ نذیر احمد نے کہا کہ مودی حکومت دراصل شدت پسند تنظیم آر ایس ایس کا ماڈل ہے۔

برسلز کی سابق رکن اسمبلی محترمہ ڈینیئل کیرون نے کہا بھارتی فورسز کےہاتھوں ایک کم سن بچے کےسامنے اس کے نانا کا قتل افسوسناک ہے عالمی برادری ایسے واقعات کا سخت نوٹس لے۔

تازہ ترین