قومی اسمبلی کے اجلاس میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کی تحقیقات کا مطالبہ کردیا۔ کہتے ہیں خود پر لگائے جانے والے الزامات کا جواب وزیراعظم سے لینا چاہتے ہیں۔
اجلاس کے دوران انہوں نے وزیرداخلہ چوہدری نثار کا حساب بھی چکتا کردیا، کہا کہ ایک شخص کہہ رہا تھا کہ خورشید شاہ کے خلاف نیب کی بہت سی فائلیں میرے پاس آگئی ہیں،خورشید شاہ میرے خلاف بولے تو میں فائلیں کھولوں گا۔
انہوں نے کہا کہ خدا کو حاظر ناظر جان کرکہتا ہوں کہ ایف آئی اے، نیب کے بجائے یہ ایوان میرا احتساب کرے، یہ ایوان مجھ پر لگائے جانے والے الزامات کی تحقیقات کرائے، مرسکتا ہوں کرپشن نہیں کرسکتا، قوم کو بتایا جائے کہ اپوزیشن لیڈر کی حیثیت سے میں نے وزیراعظم سےکون سے فوائد حاصل کئے۔
قومی اسمبلی اجلاس میں خورشید شاہ نے اینٹ کا جواب پتھر سے دیا،بولے کہ کل ایک شخص ہنس ہنس کر وزیراعظم کی پیٹھ میں چھرا گھونپ رہا تھا، اس نے کہا کہ ہاں نواز شریف کے مے فئیر میں فلیٹس ہیں، یہ وہ لوگ ہیں جن کا لیڈر جلاوطن ہو اور وہ گھروں میں سکون کی نیند سوتے رہے، یہ شیر نہیں گیدڑ سے بھی بدتر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مجھ پر ایک بھی الزام ثابت ہوگیا تو وہ میرا آخری دن ہوگا، نڈر سیاستدان ہوں، نیچے سے آیا ہوں، پارلیمنٹ نے مجھے احترام دیا، کیا نیب وزیر داخلہ کے ماتحت ہے، اس کا جواب بھی آنا چاہیے، وزیر داخلہ میری زبان بندی کرنا چاہتے ہیں۔