• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نئی پالیسی، رجسٹرڈ شپنگ کمپنی کے جہاز 2030 تک کسٹم ڈیوٹی سے مستثنیٰ

نئی پالیسی، رجسٹرڈ شپنگ کمپنی کے جہاز 2030 تک کسٹم ڈیوٹی سے مستثنیٰ 


اسلام آباد (نمائندہ جنگ) وفاقی وزیر بحری امور علی زیدی نے نئی شپنگ پالیسی کا اعلان کرتےہوئےکہاہےکہ جو شپنگ کمپنی پاکستان میں رجسٹرڈ ہوگی اس کے جہازوں پر 2030ءتک کسٹم ڈیوٹی نہیں لی جائے گی اور ان جہازوں کو فرسٹ برتھ کی سہولت فراہم کی جائے گی۔غیر ملکی کی جگہ پاکستانی فلیگ والے جہاز کو فوقیت دیں گے، پاکستان میں رجسٹر جہاز کو لنگر انداز ہونے کیلئے ترجیج دی جائے گی۔

وزیر اعظم کے مشیر برائے تجارت عبدالرزاق داؤد کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علی زیدی نے کہا کہ کئی دہائیوں سے شپنگ سیکٹر کو نظر انداز کیا گیا لیکن جب سے میں نے وزارت کا حلف لیا،شپنگ سیکٹر کیلئے نئی پالیسی مرتب کی گئی ۔بندرگاہ پر پہلے جہاز لگانے کیلئے کرپشن کی جاتی تھی جس کا خاتمہ کر دیا،پاکستان میں جو شپنگ کمپنی رجسٹرڈ ہوگی اور جہاز لے گی ،ان پر 2030ءتک کسٹم ڈیوٹی ، انکم ٹیکس ، ایکسائز ٹیکس سے استثنیٰ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی شپنگ انڈسٹری کئی وزارتوں کے ساتھ براہ راست منسلک ہے، غیر ملکی جہازوں پر کارگو فریٹ کی مد میں ہم سالانہ 5ارب ڈالر ادائیگی کر رہے ہیں۔

علی زیدی نے بتایا کہ سٹیٹ بینک نے وزارت میری ٹائم افیئر کی درخواست پر لانگ ٹرم فنانس سہولت کیلئے ماہی گیروں کو بھی شامل کیا ہے اور اس حوالے سے اسٹیٹ بینک نے شپ فنانسنگ کیلئے لانگ ٹرم فنانس فیسلٹی کی اجازت دیدی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی کی حکومتوں کی پالیسیوں کی وجہ سے فشریز سیکٹر تباہ ہوگیا لیکن ہم اس کی بحالی کیلئے بھرپور اقدامات کررہے ہیں۔ وزیر اعظم کے مشیر برائے تجارت عبدالرزاق داؤد نے کہا کہ شپنگ سیکٹر کو اسٹریٹجک اہمیت حاصل ہے۔

نائن الیون واقعہ کے بعد غیر ملکی جہازوں نے اپنے ریٹ بڑھا دیے تھے اور اس دوران بزنس مین انہیں زائد ادائیگیوں پر مجبور ہوگئے تھے۔ ہم پاکستان میں ٹرانس شپمنٹ پالیسی لا رہے ہیں کیونکہ پاکستان میں یہ پالیسی موجود ہی نہیں تھی ، سنگا پور ٹرانس شپمنٹ پالیسی کے تحت بڑے پیمانے پر کاروبار کو وسعت دے رہا ہے ۔ٹرانس شپمنٹ کیلئے پاکستان میں مواقع موجود ہیں۔

تازہ ترین