ملک کے مختلف حصوں میں شدید بارش سے سیلابی صورت حال ہے، دادو میں شدید بارشوں کے باعث آنے والے سیلاب میں پھنسے افراد کی مدد کے لیے پاک فوج اور رینجرز کے دستے پہنچ گئے۔
سندھ کے ضلع دادو میں کیر تھر کےپہاڑی سلسلوں میں بارشوں سےندی نالے بپھر گئے۔
دادو کی تحصیل جوہی کے علاقے کاچھو کے پہاڑی علاقوں میں ندی نالوں میں طغیانی آگئی جس سے کئی دیہات متاثر ہوئے اور متعدد زیرِ آب آگئے ہیں۔
تحصیل جوہی میں پانی میں پھنسے افراد کو بچانے کے لیے پاک فوج اور رینجرز کے دستوں نے کام شروع کر دیا، 35 سے زائد افراد کو نکال لیا گیا، دیگر کو نکالنے کا کام جاری ہے۔
متاثرین کے لیے سرکاری تعلیمی اداروں کی عمارتوں میں عارضی کیمپ قائم کیے جا رہے ہیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق سیلاب سے دادو کے 12 دیہات متاثر ہوئے ہیں، حالیہ بارشوں اور طوفان کےباعث نئی گاج ڈیم کے حفاظتی پشتے کو نقصان پہنچا ہے۔
آر ڈی 44 کے مقام پر حفاظتی بند میں پڑنے والے 10 فٹ چوڑے شگاف کو محکمۂ انہار کا عملہ پرُ کرنے میں مصروف ہے۔
حیدر آباد، تھر پارکر، مٹھی،بدین، نوکوٹ، ٹنڈو محمد خان سمیت سندھ کے مختلف حصو ں میں کہیں ہلکی اور کہیں تیز بارشوں کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری رہا۔
یہ بھی پڑھیئے: سیلابی صورتحال، دریا پار کرتے دولہا دلہن کیساتھ کیا ہوا؟
ادھر گلگت بلتستان کے ضلع دیامر کے گاؤں تھور میں موسلا دھار بارش سے ندی نالوں میں طغیانی آ گئی، جس سے تھور گاؤں کا لنک روڈ متعدد مقامات پر بند ہو گیا۔
کوہستان میں لوٹر کے مقام پر لینڈ سلائیڈنگ کے باعث شاہراہِ قراقرم اور ناران میں شاہراہِ بابو سر، گیٹی داس کے مقام پر بند ہو گئی ہے۔
سڑکوں کی بندش کی وجہ سے مسافر اور سیاح اس علاقے میں پھنس گئے ہیں۔