• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وفاقی وزیر علی زیدی اور صوبائی وزیر سعید غنی ایک مرتبہ پھر آمنے سامنے


ملکی سیاست میں وفاقی وزیر علی زیدی اور سندھ کے صوبائی وزی سعید غنی کی تو تو میں میں ہلچل مچا دیتی ہے، یہ دونوں رہنما ایک مرتبہ پھر آمنے سامنے آگئے ہیں۔

دونوں رہنماؤں میں سے ایک دعویٰ کرتا ہے تو دوسرا ردِ عمل دیتا ہے، ایک الزام لگاتا ہے تو دوسرا فوری جواب دیتا ہے، ان میں ایک سیر ہے تو دوسرا سوا سیر ہے۔

دونوں کے درمیان زبانی تکرار، طنز کی بوچھاڑ اور چھیڑ چھاڑ شہ سرخیوں میں رہتی ہے۔

سندھ کے سیاسی منظر نامے اور بیان بازی میں نمایاں رہنے والے علی زیدی اور سعید غنی ایک بار پھر آمنے سامنے آگئے۔

سعید غنی علی زیدی پر کھل کر تبصرے کرتے ہیں اور ایک مرتبہ انھوں نے ’چول‘ جیسے القاب بھی دے ڈالے تھے۔

تو دوسری جانب تو علی زیدی بھی سعید غنی سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کرتے ہیں۔

تازہ صورتحال یہ ہے کہ صوبائی وزیر سعیدغنی نے علی زیدی کو بغیر ثبوت کوئی الزام لگانے اور ان کے بیانات کو بریک لگانے کے لئے عدالتی حکم نامہ بھجوادیا، جو علی زیدی نے سوشل میڈیا پر شیئر بھی کردیا۔

انہوں نے بات کا آغاز ہی طنز سے کیا اور کہا کہ صدقے! اتنے نازک؟ لگتا ہے انہوں نے سعید غنی کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہے۔

وفاقی وزیر کہتے ہیں کہ سعید غنی نے جے آئی ٹی رپورٹ پڑھ کر سنانے کے باعث عدالتی حکم نامہ بھیجا ہے، علی زیدی نے عدالتی حکمنامے کو سیاسی نظریے کی خطرناک نظیر قرار دیتے ہوئے کہا کہ کیا کسی کو احساس ہے کہ یہ وزیرِاعظم کیخلاف کیسی زبان استعمال کرتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ کیا وہ گیگ آرڈر بھیجنا شروع کردیں؟

علی زیدی نے اسی پر بس نہیں کیا، بلکہ بیان کے آخر میں بے بی غنی کا ہیش ٹیگ لکھ کر بال واپس سعید غنی کے کورٹ میں اچھال دی۔

تازہ ترین