• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پشاور بی آر ٹی اسٹیشنز پر ہنگامہ آرائی، ملزمان کیخلاف مقدمہ درج


پشاور بس ریپڈ ٹرانزٹ (بی آر ٹی) اسٹیشن پر توڑ پھوڑ اور سیکیورٹی گارڈز پر تشدد کے ملزمان پر مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

ایک روز قبل بی آر ٹی اسٹیشنوں پر مسافروں کی ہلڑ بازی اور گارڈز پر تشدد کی وڈیو وائرل ہوئی تھی۔

مسافروں کو بی آرٹی کا جنگلہ پھلانگتے اور گارڈ ز پر تشدد کرتے دیکھا جاسکتا ہے۔

تاہم اب بی آر ٹی منصوبے پر پولیس کو تعینات کردیا گیا ہے۔

ایس ایس پی آپریشنز منصور امان کے مطابق بی آر ٹی اسٹیشنز پر پولیس دو شفٹوں میں ڈیوٹی دے گی۔

انھوں نے بتایا کہ اس کے ساتھ ساتھ سٹی پیٹرولنگ پولیس بھی موجود ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ ایس ایس پی آپریشنز نے بتایا کہ بی آر ٹی کے ہر اسٹیشن پر چار پولیس اہلکار تعینات ہوں گے۔

ایس ایس پی آپریشنز کے مطابق  بی آر ٹی پر دو شفٹوں میں 240 پولیس اہلکار ڈیوٹی دیں گے، کسی بھی ناخوشگوار صورت حال سے نمٹنے کے لیے سٹی پیٹرولنگ پولیس بھی ہوگی۔

ایس ایس پی آپریشنز کا کہنا تھا کہ رابطے کے لیے بی آر ٹی کنٹرول روم میں پولیس فوکل پرسن بھی تعینات کیا گیا۔

ادھر سی ای او ٹرانس پشاور فیاض خان نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ روز بی آر ٹی پر تھوڑ پھوڑ کرنے والوں پر پرچہ کاٹا گیا ہے۔

انھوں نے کہا کہ سرکاری املاک اور بسوں کو نقصان پہنچانے والے ملزمان کو جرمانہ اور سزا دی جاسکے گی۔

فیاض خان کا کہنا تھا کہ بی آر ٹی پر توڑ پھوڑ اور سیکیورٹی گارڈز پر تشدد کی ویڈیو وائرل ہونے پر نوٹس لیا۔

تازہ ترین