• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کچے کے علاقے میں ڈاکو لڑکیوں کی آواز میں فون کرکے شکار پھانسنے لگے


کچے کے علاقے میں ڈاکو لڑکیوں کی آواز میں فون کرکے شکار پھانسنے لگے ہیں۔

‎کچے کے علاقے میں اپنی کمیں گاہیں بنانے والے ڈاکو بھی سمجھدار ہوگئے، مگر سندھ کے باسی ہیں کہ اپنی ناسمجھی میں ڈاکوؤں کے پھیلائے دلفریب جال میں پھنسے جارہے ہیں اور اس دلفریب جال کا نام ہے ’ہنی ٹریپنگ‘۔

سندھ کے کچے میں موجود ڈاکو اپنے شکار کو اغوا کرنے کے لیے خاتون کی آواز میں فون کر کے پہلے دوستی کرتا ہے اور پھر ملاقات کے لیے اپنے من پسند مقام پر بلاکر اغوا کرلیتا ہے۔

ڈی آئی جی فدا حسین مستوئی کا کہنا تھا کہ عورتوں کی آواز میں یا بعض اوقات خواتین ہی فون پر اپنے شکار کو پھنساتی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ‎گزشتہ ایک سال کے دوران پولیس ہنی ٹریپ کے جال میں پھنسے 50 اغوا ہونے والے افراد کو بازیاب کرواچکی ہے۔

ڈی آئی جی سکھر کے مطابق کچے میں ڈاکوؤں کے پاس راکٹ لانچر، اینٹی ایئر کرافٹ گن سمیت دیگر جدید اسلحہ بھی موجود ہے۔

ڈی آئی جی فدا حسین مستوئی کے مطابق سندھ میں پانی کی سطح بلند ہونے کے باعث ہزاروں ایکڑ پر پھیلےکچے کے علاقے میں آپریشن کے دوران پولیس کو نقصان بھی اٹھانا پڑتا ہے۔

تازہ ترین