• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی میں خاتون ڈاکٹر کی ہلاکت کا مقدمہ درج نہ ہوسکا


کراچی کے علاقے ڈیفنس میں خاتون ڈاکٹرکی ہلاکت کا مقدمہ درج نہ ہو سکا، پولیس کا کہنا ہے کہ اہل خانہ تدفین کے لیے میر پور خاص گئےہیں، اہلخانہ کے بیانات قلمبند کرنے کیلئے پولیس کی ٹیم میرپور خاص روانہ ہوگئی۔

ڈی آئی جی ساؤتھ کے مطابق واقعے کی اطلاع مددگار 15 پر ماہا کے والد آصف شاہ نے دی، ماہا کو زخمی حالت میں اسپتال بھی والد لے کر گئے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے میں برازیلین میڈ 9 ایم ایم پستول استعمال ہوئی، اسلحہ معائنہ کے لیے فارنزک لیباریٹری بھجوا دیا گیا ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ واقعہ خودکشی ہے یا قتل ؟ ابھی تفتیش جاری ہے۔

ڈاکٹر ماہا کو سر میں بائیں جانب سے گولی لگی: ML رپورٹ

کراچی کے علاقے ڈیفنس گزری میں گزشتہ روز مبینہ خودکشی کرنے والی ڈاکٹر ماہا کی میڈیکو لیگل رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹر ماہا کو سر میں بائیں جانب سے گولی لگی جو دائیں جانب سے باہر نکل گئی۔

میڈیکولیگل رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹر ماہا زخمی حالت میں اسپتال لائی گئی تھیں، انہیں اسپتال ان کے والد آصف علی شاہ لے کر آئے تھے۔

موقع سے ملنے والے پستول کو فارنزک کے لیے دیا گیا ہے، جبکہ پستول کی ملکیت معلوم کرنے کے لیے اسپیشل برانچ کو خط لکھا گیا ہے۔

تفتیش کے سلسلے میں ڈاکٹر ماہا کے قریبی دوستوں سے بھی رابطہ جاری ہے۔

ڈاکٹر ماہا ایک عرصے سے گھریلو پریشانی کا شکار تھیں، وہ والد اور بہنوں کے ساتھ 15 دن قبل کراچی کے پوش علاقے میں واقع کرائے کے گھر میں منتقل ہوئی تھیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز 25 سالہ ڈاکٹر ماہا علی شاہ نے والد سے تلخ کلامی کے بعد مبینہ طور پر واش روم میں بند ہو کر خود کو گولی مار کر خودکشی کی تھی۔

اس ضمن میں یہ انکشاف بھی سامنے آیا تھا کہ ڈاکٹر ماہا کو سر میں پیچھے کی سمت سے گولی لگی تھی جبکہ آج سامنے آنے والی میڈیکولیگل رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹر ماہا کو سر میں بائیں جانب گولی لگی تھی جو دائیں طرف سے نکل گئی تھی۔

ڈاکٹر ماہا کے والد میر پور خاص میں واقع مزار گرھوڑ شریف کے گدی نشین ہیں۔

تازہ ترین