پاکستان کے سب سے بڑے میڈیا گروپ جنگ گروپ اور جیو کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری کے خلاف ملک کے مختلف شہروں میں احتجاج کا سلسلہ جاری رہا، اس موقع پر مظاہرین نے کہا کہ سپریم کورٹ اس گرفتاری پر ازخود نوٹس لے۔
لاہور
لاہور میں ڈیوس روڈ پر جاری احتجاجی کیمپ میں سینئر صحافی ظہیر انجم، غالب باجوہ، اویس قرنی، شیر علی، جنگ ورکرز یونین کے فاروق اعوان، منورحسین، محمد شاہد، محمد حلیم، محمد شفیق، محمد علی، افضل عباس، ماجد، محمد مشتاق سمیت دیگر صحافیوں نے شرکت کی۔
مظاہرین نے میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری کو آزادی صحافت پر قدغن قرار دیا اور ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔
پشاور
پشاور میں جنگ، جیو اور دی نیوز کے دفاتر کے سامنے احتجاج کیا گیا۔
اس موقع پر مظاہرین کا کہنا تھا کہ جنگ گروپ کو حق اور سچ کہنے کی سزا دی جا رہی ہے۔
کوئٹہ
کوئٹہ میں جنگ بلڈنگ کے باہر مظاہرہ میں جیو نیوز کے کارکنوں نے شرکت کی۔
مظاہرین نے کہا کہ میر شکیل الرحمن کی رہائی تک احتجاج جاری رہے گا۔
بہاولپور
بہاولپور میں مسلم لیگ ن یوتھ ونگ نے پریس کلب سے یونیورسٹی چوک تک احتجاجی ریلی نکالی۔
ریلی کی قیادت سابق میئر بہاولپور میونسپل کارپوریشن عقیل نجم ہاشمی اور مسلم لیگ (ن) وکلا فورم کے رہنما و سابق سیکرٹری ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن رانا راشد جاوید نے کی۔
اس موقع پر رہنماؤں کا کہنا تھا کہ میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری پر سپریم کورٹ از خود نوٹس لے۔
شکرگڑھ
شکرگڑھ میں صحافیوں اور سول سوسائٹی نے نور کورٹ روڈ پر احتجاج کیا۔
نواب شاہ
نواب شاہ میں صحافیوں، تاجروں اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے موہنی بازار میں احتجاج کیا۔