اسلام آباد (نمائندہ جنگ) نیب کی جانب سے سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کیخلاف ایل این جی کیس کےتیارکئے گئے ضمنی ریفرنس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ شاہد خاقان عباسی کے کیے گئے غیر قانونی معاہدوں سے قومی خزانے کو 21 ارب کا نقصان ہو چکا ہے، معاہدے سےآئندہ 10سال قومی خزانے کو مزید 47 ارب کا نقصان پہنچے گا، ایس ای سی پی نے بھی شاہد خاقان عباسی کے اکاؤنٹ میں 560 ملین کی ٹرانزیکشن کو غیرقانونی قرار دیا ہے۔ ضمنی ریفرنس کے مطابق شاہد خاقان نے 560 ملین کی رقم واپس اپنے بیٹے کےاکاؤنٹ میں منتقل کی، عبداللہ خاقان 2013 سے 2019کے درمیان حاصل رقوم پر وضاحت نہ دے سکے۔ ذرائع کے مطابق نیب نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان کیخلاف ایل این جی کیس کا ضمنی ریفرنس تیار کرلیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ غیر قانونی معاہدوں سے 21 ارب کا نقصان ہو چکاہے جبکہ من پسند کمپنیوں کوغیر قانونی ٹھیکوں سے 14ارب کافائدہ پہنچایا گیا۔ ضمنی ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ 4 سال تک دوسرا ٹرمینل فعال نہ بنایا جس سے ساڑھے 7 ارب کا نقصان ہوا۔