کراچی (نیوز ڈیسک) دفتر خارجہ نے پاکستان کی جانب سے جاری کی گئی پابندیوں کی فہرست پر بھارتی میڈیا کا پراپیگنڈا مسترد کردیا ہے۔ پاکستان کی جانب سے مذکورہ ایس آر اوز کے ذریعے نئی پابندیوں کے اقدامات کیخلاف میڈیا کے مخصوص سیکشنز کی جانب سے جاری کی گئیں رپورٹس جھوٹ پر مبنی ہیں۔
اسی طرح بھارتی میڈیا کے چند حلقوں کی جانب سے یہ دعوے کئے جارہے ہیں کہ پاکستان نے یہ تسلیم کرلیا ہے کہ بلیک لسٹ کئے گئے چند افراد ان کی سرزمین پر ہیں تاہم یہ دعوے بھی جھوٹے اور بے بنیاد ہیں۔
دفتر خارجہ نے 18 اگست 2020 کو دو مشترکہ ایس آر اوز جاری کئے جس میں بتایا گیا کہ اقوام متحدہ کی طالبان، داعش اور القاعدہ کی پابندیوں کی فہرست کا موجودہ اسٹیٹس برقرار رکھا گیا ہے۔
ان فہرستوں میں ان افراد کے نام شامل ہیں جنھیں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق پابندیوں کی فہرست میں شامل کیا جاچکا ہے۔ مشترکہ ایس آر اوز معمول کے مطابق جاری کی گئی ہیں۔ وزارت خارجہ کی جانب سے ماضی میں بھی اسی طرح کی ایس آر اوز جاری کی جاچکی ہیں تاکہ عالمی پابندیوں کے مطابق درکار آئینی ضروریات کو پورا کیا جاسکے۔
آخری مرتبہ اس طرح کی ایس آر اوز 2019 میں جاری کی گئی تھیں۔ مذکورہ ایس آر اوز سے اقوام متحدہ کی جانب سے پابندیوں کی زد میں موجود افراد کی معلومات ہی ظاہر ہوتی ہیں۔ ایک بار پھر یہ دہرایا گیا کہ ایس آر او کو اقوام متحدہ کی پابندیوں کی فہرست کی روشنی میں مرتب کیا گیا ہے جو کہ عوامی سطح پر بھی دستیاب ہے اور اس میں پابندیوں کی زد میں موجود تمام افراد کے نام شامل ہیں۔
اس میں ان افراد کے نام بھی شامل ہیں جو اس دنیا سے رخصت ہوچکے ہیں تاہم ان کا نام پابندیوں کی فہرست سے خارج نہیں کیا گیا ہے۔