• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

متحرک معمر خواتین کی دل کی صحت ہم عصر کاہلوں سے بہتر ہوتی ہے، تحقیق

تصویر سوشل میڈیا۔
تصویر سوشل میڈیا۔

ایک نئی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ وہ معمر خواتین جو روزانہ زیادہ وقت کھڑے رہ گزارتی ہیں ان کی دل کی صحت ان ہم عصروں سے بہتر رہتی ہے جو زیادہ تر بیٹھ کر یا کاہلی پر مبنی زندگی گزارتی ہیں۔

امریکا کی کیلیفورنیا یونیورسٹی کے محققین کی یہ رپورٹ حال ہی میں جرنل سرکولیشن میں شائع ہوئی ہے جس کے مطابق وہ خواتین جو اپنی روزانہ کی مصروفیات میں ایک بیٹھی ہوئی پوزیشن کے بجائے اکثر کھڑی رہتی ہیں ان کے بلڈ پریشر میں تین ماہ بعد کافی بہتری ہوجاتی ہے۔

محققین کا کہنا ہے اگرچہ خواتین نے اپنی مجموعی سخت ورزش کی سطح میں اضافہ نہیں کیا، پھر بھی ان کے دل کی صحت میں بہتری آئی، اسکی وجہ یہ تھی کہ وہ وقفے وقفے سے تھوڑے دیر کے لیے کھڑی ہوتی رہیں۔

اس تحقیق کے سربراہ اور یونیورسٹی آف کیلیفورنیا سان ڈیگو کے شعبہ برائے پبلک ہیلتھ اور انسانی طویل العمری کے علم کے پروفیسر شیری ہرٹمین نے ایک نیوز ریلیز میں کہا کہ ہماری تحقیق سے یہ پتہ چلا کہ کم بیٹھنا فائدہ مند ہے، لیکن بہت زیادہ بیٹھنے کے دوران مختصر وقفوں سے کھڑے ہونا صحت مند بلڈ پریشر کو برقرار رکھتا ہے اور مجموعی صحت کو بہتر بنانے میں مددگار ہو سکتا ہے۔

اس تحقیق کے لیے محققین نے 400 ایسی معمر خواتین کو بھرتی کیا جن کا وزن زیادہ تھا، ان خواتین کو بنا کسی ترتیب کے تین گروپوں میں تقسیم کیا گیا۔ ان کی اوسط عمر تقریباً 68 سال تھی۔

ان میں سے ایک گروپ کو کہا گیا کہ وہ اپنے بیٹھنے کے وقت کو کم کریں، دوسرے  سے کہا گیا کہ وہ بیٹھنے کی حالت سے اٹھنے کی تعداد میں اضافہ کریں اور تیسرے کو ہدایت دی گئی کہ وہ اپنی معمول کی روٹین جاری رکھیں۔ تینوں گروپوں کو صحت مند بڑھاپے کے بارے میں رہنمائی بھی فراہم کی گئی۔

ان میں سے ایک گروپ نے روزانہ بیٹھنے کا وقت 58 منٹ کم کیا، جبکہ زیادہ کھڑے ہونے والوں نے کنٹرول گروپ کے مقابلے میں روزانہ 26 بار زیادہ بیٹھنے کی بجائے کھڑے ہوئے۔ 

تین ماہ بعد جو نتیجہ سامنے آیا اس کے مطابق بیٹھنے سے کھڑے ہونے والے گروپ کی سسٹولک اور ڈایاسٹولک بلڈ پریشر میں کمی واقع ہوئی۔ 

محققین کے مطابق زیادہ دیر کھڑے رہنے سے بلڈ پریشر پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

صحت سے مزید