• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

امریکی پابندیوں کی حمایت سےانکار،یورپی یونین اورواشنگٹن میں ایران کےمقابلےپراختلافات بڑھنےلگے

برسلز/نیویارک ( حفظ انیب راشد/نیوز ڈیسک) ایران کے معاملے پر امریکا اور اس کے یورپی اتحادیوں جرمنی، فرانس اور برطانیہ کے درمیان اختلافات بڑھتے جا رہے ہیں۔ یور پی یونین نے ایران کے خلاف امریکی پابندیوں کی قرارداد کی حمائیت کرنے سے واضح طور پر انکار کر دیا۔تفصیلات کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے ایران کے خلاف ایک متنازع لائحہ عمل کے تحت پابندیوں کے دوبارہ اطلاق کا مطالبہ کیا ہے تاہم برلن، پیرس اور لندن نے یہ کہتے ہوئے مطالبہ مسترد کردیا ہے کہ امریکا اس مطالبے کا حق نہیں رکھتا۔ پومپیو نے ان یورپی ممالک پر الزام لگایا کہ وہ ایرانی رہبراعلیٰ کی حمایت کر رہے ہیں۔ ا نہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ ایران کے خلاف امریکی پابندیوں کی بحالی کی مہم میں واشنگٹن کا ساتھ دے۔ دوسری طرف یورپی ممالک نے موقف اختیار کیا ہے کہ امریکا 2018ء میں ایران کے ساتھ طے پائے جوہری معاہدے سے نکل گیا تھا، اس لیے اب امریکا کے پاس تہران کے خلاف جوہری معاہدے کی خلاف ورزی کی صورت میں پابندیوں میں توسیع کا طریقہ کار اختیار کرنے کا کوئی قانونی حق نہیں رہا۔ یورپین خارجہ امور کے سربراہ جوزپ بوریل نے کہا ہے کہ ہمارے بار بار یاد کرانے کے باوجود امریکہ خود ایران کو ممکنہ ایٹمی طاقت بننے سے روکنے والے (JCPOA ) سے علیحدہ ہوا۔اس کی جانب سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایران کے خلاف پیش کردہ نام نہاد پابندیوں کی " سنیپ بیک میکانزم" قرارداد 2231 کو ہم نے نوٹ کیا ہے۔ یورپین ایکسٹرنل ایکشن سروس کے برسلز سے جاری اعلامیے کے ذریعے یورپین خارجہ امور کے سربراہ نے کہا کہ امریکہ نے 8 مئی 2018 کو ایک امریکی صدارتی آرڈر کے ذریعے یکطرفہ طور پر جوائنٹ کمپری ہینسو پلان آف ایکشن ( JCPOA) میں شرکت ختم کردی اور اس کے متعلق کسی بھی سرگرمی میں حصہ نہیں لیا لہٰذا اس قرارداد کے ذریعے پیش کی جانے والی ممکنہ پابندیوں کی اس قرارداد کے مقاصد کیلئے اسے ایران کو ایٹمی طاقت بننے سے روکنے والے جوائنٹ کمپری ہینسوو پلان آف ایکشن کی شریک ریاست نہیں سمجھا جا سکتا۔ اسی اعلامیے میں انہوں نے یقین دلایا کہ وہ جے سی پی او اے کے کو آرڈینیٹر کی حیثیت سے اس کے مقاصد کی تکمیل اور اس پلان کو محفوظ بنانے کیلئے ہر ممکن کوشش کریں گے ۔ کیونکہ JCPOA ہی عالمی ایٹمی عدم پھیلاؤ کا بنیادی ستون ہے جو علاقائی سلامتی میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔علاوہ ازیں امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے نیویارک میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ امریکا کے سوا کسی دوسرے ملک میں یہ جرأت نہیں کہ وہ ایران کی جوہری خلاف ورزیوں پر سلامتی کونسل یا کسی دوسرے فورم پر بات کرے۔ 

تازہ ترین