پشاور(نیوزڈیسک)وزیر اعلی خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے مقامی حکومت کے نمائندوں پر زور دیا ہے کہ اداروں کی موثر نگرانی کرکے عوام کو خدمات کی فراہمی، نظام کی اصلاح اور بدعنوانی کے خاتمے میں اپنا کردار ادا کریں۔ وہ ضلع اسمبلی پشاور میں خدمات تک رسائی کے کمیشن کے زیر اہتمام مقامی حکومت کے منتخب نمائندوں کیلئے ایک آگاہی سیمینار سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کر رہے تھے۔ سیمینار میں ضلع پشاور سے تعلق رکھنے والے مقامی حکومت کے نمائندوں نے شرکت کی۔ سیمینار سے ضلع ناظم پشاور محمد عاصم اور خدمات تک رسائی کے کمیشن کے کمشنر عظمت حنیف اورکزئی نے بھی خطاب کیا۔ وزیراعلیٰ نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوام نے تحریک انصاف کو نظام کی تبدیلی اور ظلم و نا انصافی کے خاتمے کیلئے ووٹ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت تبدیلی کے ایجنڈے کے تحت نظام کی اصلاح اور اداروں کے استحکام کیلئے کوششیں کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں اداروں میں سیاسی مداخلت اور بدعنوانی نے نظام کو بگاڑ کے رکھ دیا ہے اور عام آدمی کو مشکلات سے دوچار کیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ موجودہ حکومت نے نظام کی اصلاح اور اداروں کو عوام کے سامنے جوابدہ بنانے کیلئے سو سے زائد قوانین بنائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اطلاعات تک رسائی کا قانون اداروں کی کارکردگی میں شفافیت لانے کی طرف پہلا قدم تھا جبکہ خدمات تک رسائی کے قانون سے عوامی نمائندوں کیلئے لوگوں کو خدمات کی فراہمی یقینی بنانے میں آسانی ہو گی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت نے حقیقی معنوں میں اختیارات مقامی سطح پر منتقل کئے ہیں اور پہلی دفعہ 30فیصد ترقیاتی بجٹ اضلاع کو منتقل کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقامی حکومتوں کو یکمشت بجٹ منتقل کرکے اس کے صرف کرنے کیلئے شعبوں کا بھی تعین کیا ہے تا کہ سماجی شعبہ کو نظر انداز نہ کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے تعلیم اور صحت جیسی بنیادی خدمات کی بہتری کے ساتھ پولیس اور پٹوار کے نظام کی اصلاح کیلئے اقدامات کئے ہیں جن کے مثبت نتائج برآمد ہو رہے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ اداروں میں سیاسی مداخلت کا خاتمہ کرکے ان کے استحکام اور میرٹ کی بنیاد پر امور سرانجام دینے کیلئے اصلاحی اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔ انہوں نے مقامی نمائندوں پر زور دیا کہ وہ بلا امتیاز عوام کی خدمت کریں۔ انہوں نے مقامی حکومتوں میں بدعنوانی اور غیر معیاری کاموں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے عوامی نمائندوں سے رشوت اور کمیشن کے خاتمے اور ترقیاتی کاموںکا اعلیٰ معیار برقرار رکھنے کیلئے کردار ادا کرنے کی تلقین کی۔ وزیراعلیٰ نے سارے صوبے میں خدمات تک رسائی کے قانون کے بارے میں آگاہی پھیلانے پر زور دیتے ہوئے خدمات کی فراہمی میں غفلت برتنے والے حکام کے خلاف سخت کاروائی کا حکم دیا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ پبلک سیفٹی کمیشن کے تحت عوامی نمائندوں کو پولیس کے مواخذہ کے اختیارات جلد سونپے جائیں گے جبکہ ضلع کونسل ضلعی پولیس آفسیر کو اکثریت سے تبدیل کرنے کا حق حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ بیورکریسی کو بھی مقامی حکومت کے تابع کرانے کیلئے قانون سازی ہو رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ضلعی ہیڈکوارٹرز اور تحصیل ہیڈ کوارٹرز ہسپتالوں کو بھی خود مختاری دی جائے گی۔ انہوں نے مقامی حکومت کے نمائندوں پر زور دیا کہ صوبائی حکومت کے نظام کی تبدیلی کے سلسلے میں بھر پور ساتھ دیں۔ قبل ازیں خدمات تک رسائی کمیشن کے کمشنر عظمت حنیف اورکزئی نے کہا کہ خدمات تک رسائی کا قانون اچھی طرز حکمرانی کی طرف ایک قدم ہے جس کے تحت 15خدمات کا اعلان کیا جا چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جلد ہی فیڈ بیک ماڈلز کے تحت شکایات کے بارے میں شہریوں کی سہولت کیلئے ایس ایم ایس اور کالز کا نظام رائج کیا جائے گا۔