• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خیبرپختونخوا، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں شدید بارشوں سے تباہی


خیبرپختونخوا کے بالائی علاقوں، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں بارشوں کے بعد دریاؤں اور ندی نالوں میں طغیانی آگئی ہے۔

سوات میں مسلسل بارشوں کے بعد دریائے سوات بپھر گیا، مدین، بحرین اور کالام میں دریا کنارے ہوٹلز خالی کرالئے گئے ہیں۔

دریا کنارے آباد شہریوں کو مکانات خالی کرانے کی ہدایات کردی گئی جبکہ بحرین میں رابطہ پل کو بھی جزوی طور پر نقصان پہنچا ہے۔

مدین میں سیلابی ریلے میں پھنسے 13 افراد کو مقامی لوگوں نے بحفاظت نکال لیا۔

سیلابی ریلے میں بہنے والی 5 سالہ بچی اور ایک نوجوان لاش نکال لی گئی جبکہ ایک شخص کی تلاش جاری ہے۔

مدین اور بحرین میں ٹراؤٹ مچھلی کے کئی فارمز دریا برد ہوگئے۔

لوئردیر کے دریائے پنجکوڑہ میں اونچے درجے کا سیلاب ہے، تالاش نالا میں پانی زیادہ آنے کے باعث دیر چترال شاہراہ پر درجنوں گاڑیاں پھنس گئی ہیں۔

چترال میں سیلاب سے ریشن کےمقام پر گاؤں کا بڑا حصہ دریا بُرد ہوگیا ہے، رابطہ پل بھی بہہ گیا ہے۔

اپر ہزارہ کے دریاؤں، دریائے کنہار، دریائے سرن اور دریائے سندھ میں پانی کی سطح بلند ہوگئی ہے، بالاکوٹ میں میاں بیوی دریا میں بہہ گئے۔

اپر اور لوئر کوہستان میں سلائیڈنگ سے شاہرائے قراقرم کئی مقامات پر بند ہوگئی ہے۔

آزاد کشمیر کے بیشتر اضلاع میں بارش سے برساتی نالوں میں پانی کی سطح میں اضافہ ہوگیا ہے، شدید بارش اور لینڈسلائیڈنگ کی وجہ سے کئی علاقوں کے درمیان رابطہ منقطع ہے۔

گلگت بلتستان کےضلع غذر میں بارش اور لینڈ سلائیڈنگ سے رابطہ سڑکیں بند ہوگئی ہیں۔

تازہ ترین