• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قصور کا نوجوان الیکٹریکل انجینئر عزم و ہمت کی داستان



کورونا کے دوران روزگار کے مواقع کم ہونے لگے تو انجینئر عثمان اشرف پھل کی ریڑھی لگا کر دوسروں کے لیے عزم و حوصلے کی مثال بن گیا۔

کورونا وبا کے دوران جب کاروبار ٹھپ اور ملازمتوں کے دروازے ہر کسی کے لیے بند ہونے لگے تو قصور کے رہائشی نسٹ یونیورسٹی اسلام آباد سے الیکٹریکل انجینئرنگ سے گریجویٹ نوجوان نے حالات کا مقابلہ کرنے کے لیے پھل کی ریڑھی لگا لی۔

عثمان اشرف، قصور کے ایک محنت کش گھرانے کا چشم و چراغ ہے۔

اس نے نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی نسٹ اسلام آباد سے الیکٹریکل انجینئرنگ میں گریجویشن مکمل کی، تو کورونا کی وبا دنیا کو لپیٹ میں لے چکی تھی۔

عثمان اشرف کے لیے بھی ملازمت کے مواقع محدود ہو ئے تو اس نوجوان نے عزم و ہمت کی مثال بننے کی ٹھان لی۔

عثمان اشرف نے قصور میں پھل کی ریڑھی لگا لی، وہ نہ صرف خود پھل بیچتا بلکہ فروٹ منڈی سے پھل بھی خود ہی خرید کر لاتا۔

یہ نوجوان کہتا ہے کہ اسے یہ کام کرنے میں کوئی عار نہیں، بلکہ اس سے زندگی اور کاروبار کی باریکیوں کو سمجھنے میں مدد ملی ہے۔

انجینئر عثمان اشرف کی بہن اور بھائی بھی اعلیٰ تعلیم یافتہ ہیں، یہ پُرعزم نوجوان مزید تعلیم حاصل کرکے ملک و قوم کے لیے سرمایہ افتخار بننا چاہتا ہے۔

تازہ ترین