کراچی ( اسٹاف رپورٹر) پا کستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ امید کرتے ہیں وزیراعظم ہفتہ کو اپنے دورہ کراچی میں صوبے کی ضروریات کو پورا کرتے ہوئے ہماری توقعات پر پورا اترینگے،
وفاق سندھ کو پیسہ نہ دینے کے بیانات روکے، یہ انکے باپ کا پیسہ نہیں، سندھ کے پیسہ سے وفاق چلتا ہے،یہ نہیں ہو سکتا بزدار کو پیسہ دیں اور مراد علی شاہ کو نہ دیں، سندھ کے عوام وزیراعظم عمران خان کے انتظار میں ہیں، 2 سال بعد نظر آرہا ہے کہ وفاقی حکومت سنجیدگی سے کراچی پر کام کرنا چاہتی ہے،
امید کرتے ہیں وفاقی حکومت سندھ حکومت کے ساتھ ملکر کام کریگی، صرف کراچی کے 3 نالوں کی صفائی سے مسائل حل نہیں ہو گا، بارش متاثرین کی بحالی کیلئے وفاقی حکومت کا تعاون درکار ہے،
بارش اور سیلاب سے لوگوں کے گھر تباہ ہوگئے ہیں، حکومت لوگوں کے تباہ گھر بنانے میں تعاون کرے، اگر مشیر وزیراعظم (شہزاد اکبر)کی اسپین میں جائیداد ہے تو سوال بنتاہے،یہی آدمی جسٹس فائز عیسیٰ کی اہلیہ کیلئے متنازع ریمارکس دیتاہے،
اگر نوازشریف کیلئے پاناما جے آئی ٹی بنتی ہے ہم پوچھیں گے کہ زلفی بخاری پر جے آئی ٹی کب بنے گی۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے جمعہ کو وزیر اعلیٰ ہاوس میں پریس کانفرس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
بلاول بھٹو نے آرمی چیف کے دورہ کراچی کا خیر مقدم کیا۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کراچی میں شدید بارشوںسے متاثرہ شہریوں کیلئے ریلیف کا اعلان کرے اور دیہی سندھ میں بھی متاثرین بارش کی مدد کی جائے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ صرف کراچی کے 3 نالوں کی صفائی سے مسائل حل نہیں ہونگے وزیراعظم کل پورے صوبے کیلئے ریلیف پیکج کا اعلان کریں۔
چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کے الیکڑک کے ٹیرف میں اضافہ واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ بجلی مل نہیں رہی لیکن مہنگی کردی گئی، ہم وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ یہ فیصلہ واپس لے۔ ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان اور سوات میں بھی بارشوں نے کافی تباہی مچائی، ہم وہاں کے لوگوں کیلئے دعا کرتے ہیں، مشکل کی اس گھڑی میں تمام لوگوں کے ساتھ ہیں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ چارٹر آف ڈیموکریسی کو مزید فعال بنانا چاہتے ہیں، کچھ لوگ طعنہ دیتے ہیں کہ سندھ کو پیسہ نہیں دینگے، یہ پیسہ انکے باپ کا نہیں، سندھ کے عوام کا ہے۔ این ایف سی کا شیئر ہمارا آئینی حق ہے۔
امید ہے عمران خان بارش سے متاثرہ کراچی کے شہریوں کیلئے ریلیف پیکج کا اعلان کرینگے۔