لاہور ( نمائندہ جنگ) گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے کہا ہے کہ شیخ رشید کی اکثر پیش گوئیاں جلد یا بدیر سچ ثابت ہوتی ہیں. شیخ رشید احمد نے کہا شاید میرے ساتھ کوئی سایہ ہے، چودہ وزارتیں میرے پاس رہیں لیکن کرپشن کا کوئی دھبہ نہیں. بیمار ہوا تو ایک ٹیکہ بھی نہیں ملا۔
وہ بھی فوج نے دیا. یہ باتیں انہوں نے وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کی کتاب ’’لال حویلی سے اقوام متحدہ تک‘‘ کی مقامی ہوٹل میں ہونے والی تقریب رونمائی میں کیں. تقریب سے راجا بشارت محمودالرشید سہیل وڑائچ و دیگر نے خطاب کیا مہمان خصوصی چوہدری محمد سرور نے کہا کہ دنیا میں وہی قومیں کامیاب ہوتی اور زندہ رہتی ہیں جو کتاب سے لگاؤ رکھتی ہیں۔افسوس ہے کہ ہم نے کتاب پڑھنا چھوڑ دیا ہے.
لیکن اتنے لوگ کسی کتاب کی رونمائی میں نہیں دیکھے جتنے شیخ رشید احمد کے لئے آئے ہیں. شیخ رشید تنقید بھی کرتے ہیں لیکن تعلقات قائم رکھنے کا آرٹ بھی ان کے پاس ہے۔ ۔گورنر پنجاب نے کہا کہ شیخ رشید احمد اپنی پیش گوئیوں کے حوالے سے مشہور ہیں اور ان کی اکثر پیش گوئیاں جلد یا دیر سےسچ ثابت ہوتی ہیں، مجھے بھی کئی سال پہلے کہا تھا کہ میں آپ کو پاکستانی سیاست میں دیکھ رہا ہوں.
میں نے اسوقت انکی پیش گوئی سے انکار کیا مگر آخر میں سچ ثابت ہوئی،انہوں نے کہا کہ میں امید کررہا تھا شیخ رشید کتاب میں شادی نہ کرنے کی وجہ بھی بتائیں گے مگر انہوں نے یہ راز کی بات ابھی تک نہیں بتائی. میرے خیال میں وہ اگلی کتاب میں یہ بتادیں گے۔شیخ رشید احمد نے خطاب کرتے ہوئے کہا میں وزارتوں کا بھوکا نہیں ہوں. سب سے سینئر سیاست دان ہوں. چودہ وزارتیں رکھنے کا ریکارڈ حاصل ہے. اس کے باوجود کرپشن کا کوئی دھبہ نہیں جس سے نیب زدہ ہوسکوں ۔ 14 بار وزیر رہنے والے کو بیماری کے وقت ایک ٹیکہ بھی نہیں ملا وہ بھی فوج نے لے کر دیا ۔ پاکستان عمران خان کی قیادت میں ترقی کرے گا۔
پاک فوج نے ملک کیلئے بہت خدمات سرانجام دیں اور پاک فوج اس ملک کی ایک حقیقت ہے اور ہر مصیبت میں پاک فوج ایک منظم تنظیم کی طرح کھڑی ہوتی ہے میں نے بھی اپنی کتاب کی رونمائی کے لئے اس دن کا انتخاب اس لئے کیا کہ 6ستمبر غازیوں اور شہیدوں کا دن ہے اور آج میری ماں کی برسی کا دن بھی ہے ۔انہوں نے کہا کہ میں نے یہ کتاب صحیح طرح نہیں لکھی، دوبارہ لکھوں گا، چاہے مرنے کے بعد شائع ہو. محسوس کرتا ہوں کہ شاید میرے ساتھ کوئی سایہ ہے.صوبائی وزیر میاں محمود الرشید نے کہا کہ شیخ رشید سے میرا تعلق 50سال پر محیط ہے، انکی زندگی کے ہر دن پر ایک صفحہ لکھا جا سکتا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف ہوں یا عمران خان شیخ رشید نے ہر ایک کو متاثر کیا، پتہ نہیں ان کے پاس کو ن سی گدڑسنگھی ہے کہ وہ ہر ایک کو اپنا گرویدہ بنا لیتے ہیں. پی ٹی آئی کے اندر ان سے اختلاف کیاجاتا ہے مگر عمران خان کا کہنا ہے جو کام آپ 12لوگ مل کر نہیں کر سکتے وہ شیخ رشید اکیلا کر لیتا ہے. صحافی سلمان غنی نےکہا کہ یہ اعزاز پاکستان میں شیخ رشید احمد کو ہی حاصل ہے کہ وہ مختلف ادوار میں وزیر بنے مگر انہوں نے اپنی کلاس تبدیل نہیں کی۔
جیلوں کی صعوبتیں بھی برداشت کی ہیں. آج عمران خان کی کابینہ میں اگر کوئی غریب کی بات کرتا ہے تو وہ شیخ رشید ہی ہے ۔سینئر صحافی سہیل وڑائچ نے کہا کہ آخر کار شیخ رشید نے مستقل مزاجی سے اپنا مقام بنا کر چھوڑا۔ شیخ صاحب وزیر ہوں یا نہ ہوں اپنا رشتہ عام لوگوں سے جوڑ کر رکھتے ہیں۔وہ عام سے انسان ہیں عام آدمی میں رہتے ہیں ریڑھی سے بھی کھانا کھا لیتے ہیں. موٹر سائیکل پر بھی بیٹھ جاتے ہیں یہی وجہ ہے کہ انہوں نے اپنی شخصیت کو منوایا اور وہ آج وہ خاص ہیں ۔
دیگر مقرین نے بھی شیخ رشید احمد کی شخصیت اور انکی کتاب پر روشنی ڈالی ۔
تقریب کے شرکاء میں صوبائی وزراءمحسن لغاری، نعمان لنگڑیال، وزیر اعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل ، بابر اعوان ، ایم پی اے نیلم حیات ، پارلیمانی سیکرٹری نذیر چوہان ، چیئر مین جو ڈیشل واٹر کمیشن جسٹس(ر) علی اکبر قریشی ، آئی جی ریلو ے پولیس عارف نواز ، چیئر مین چائلڈ پروٹیکشن بیورو سارہ احمد ،میاں منظور احمد وٹو ، جماعت اسلامی کے لیاقت بلوچ ،سینئیر صحافی مجیب الرحمٰن شامی ، عارف نظامی ، لاہور پریس کلب کے صدر ارشد انصاری شامل تھے۔