• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سشانت کے اساتذہ اپنے شرمیلے اور ہوشیار بچے کو یاد کررہے ہیں

سشانت سنگھ راجپوت کی موت کو تین ماہ سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے،  سشانت کے مداحوں کے علاوہ اب اُن کے اساتذہ بھی اُن کو یاد کررہے ہیں اور اسی حوالے سے انہوں نےسوشل میڈیا پر اپنے پیغامات بھی جاری کیے ہیں۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق سشانت نے اپنی ابتدائی تعلیم ریاست بہار کے شہر پٹنا میں واقع اسکول ’سینٹ کیرن ہائی اسکول‘ سے حاصل کی تھی، سینٹ کیرن ہائی اسکول کے اساتذہ ، موجودہ اور سابق طلباء کی جانب سےسشانت کے لیے پیغامات آرہے ہیں کہ اُنہیں اپنا محبوب، شرمیلا اور ہوشیار طالب علم یاد آرہا ہے۔

سال 2001 کے بیچ سے تعلق رکھنے والے طالب عالم سشانت سنگھ راجپوت کے حوالے سے اساتذہ کا کہنا ہے کہ وہ سشانت کی موت کے بعد سے ٹی وی کے ساتھ مکمل طور پر جڑے ہوئے ہیں اور اُن سے متعلق ہر نئے انکشاف سے با خبر ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: سشانت کو ’بائپولر ڈس آرڈر‘ نامی بیماری تھی، ڈاکٹرز

سینٹ کیرن ہائی اسکول کی سب سے پرانی اور ضعیف اُستانی ’سُنیتی بہادر‘ نے اپنے ہونہار طالب علم کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ ’سشانت بہت ہی مہذب، تابعدار اور شرمیلے طالب علم تھے لیکن وہ جب بھی کھیلوں کی سرگرمیوں میں حصہ لیتے تھے تو وہ اپنی ساری شرم دور کرکے محنت کے ساتھ خوب دل لگا کر کھیلتے تھے۔

سُنیتی بہادر نے مزید کہا کہ ’وہ سشانت کو ایک طالب علم کی حیثیت سے کافی پسند کرتی تھیں۔ ‘

پچھلے 30 سالوں سے سینٹ کیرن ہائی اسکول میں تدریس کے فرائض انجام دینے والے اُستاد ’منوج کمار‘ نے سشانت کی موت کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اُن کا’قتل‘ ہوا ہے انہوں نے خودکشی نہیں کی۔

منوج کمار نے مزید کہا کہ ’میں جب بھی یہ پڑھتا ہوں کہ لوگ اس کیس کو خودکشی کے طور پر خارج کرنے کی کوشش کررہے ہیں تو میرا خون اُبلتا ہے۔ جب سپریم کورٹ کا فیصلہ آیا اور سی بی آئی نے اس کیس کی تحقیقات کی ذمہ داری لی تو میں بہت خوش ہوا۔ اور مجھے یقین ہے کہ جلد ہی حقیقت ہمارے سامنے آجائے گی اور ظالموں کو مناسب سزا دی جائے گی۔‘

یہ بھی پڑھیے: ریا چکرورتی کا بھائی اور سشانت کا مینجر گرفتار

’نکہل جون‘ نامی ایک اُستادجو کہ سینٹ کیرن ہائی اسکول میں ہندی کے اُستاد ہیں اوروہ سشانت کے جونئیر بھی رہ چکے ہیں، انہوں نے سشانت کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ ’سشانت کو فزکس کے مضمون میں بے حد دلچسپی تھی اسی لیے مجھے وہ یاد ہیں، ہماری دوستی 2011 میں کافی بڑھ گئی تھی ، جب میں ممبئی میں اسکرپٹ رائٹر کی حیثیت سے کام کرنے گیا تھا، اُس وقت سشانت ’پوترا رشتہ‘ میں کام کر رہا تھا۔

نکہل جون نے بتایا کہ ’جب میں پہلی مرتبہ ممبئی میں سشانت سے ملا تو سشانت مجھے نہیں پہچانا لیکن پھر جب میں نے انہیں بتایا کہ ہم دونوں ایک ہی اسکول میں پڑھتے تھے تو تب وہ مجھے پہچان گیا اور ہم دونوں اُسی وقت اچھے دوست بن گئے۔ ‘

واضح رہے کہ خودکشی کرنے والے بالی ووڈ کے نوجوان اداکار سشانت سنگھ کی موت کو تقریباً تین ماہ کا عرصہ گزر گیا ہے لیکن اب بھی اس کیس میں مسلسل نئے انکشافات ہورہے ہیں،اب اس کیس میں سی بی آئی کے علاوہ ای ڈی اور نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی) نے بھی تحقیقات شروع کردی ہیں۔

تازہ ترین