• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مگر مچھ کی رہائی کیلئے 50 ہزار کا تاوان طلب

انسانوں کے اغوا برائے تاوان کی وارداتیں تو عام ہیں، لیکن اب مگر مچھ کی واپسی کے لیے بھی تاوان مانگا لیا گیا۔

یہ دلچسپ واقعہ بھارتی ریاست اتر پردیش (یو پی) کے ایک گاؤں میں پیش آیا، جہاں مقامی لوگوں نے مگر مچھ کی واپسی کے عوض حکام سے 50 ہزار روپے تاوان طلب کیا۔

ہوا کچھ یوں کہ مدیانہ گاؤں کے قریب واقع نیچرل ریزرو سے مون سون سیلاب کے باعث مگر مچھ گاؤں کےتالاب میں پہنچ گیا۔

مقامی تالاب میں مگر مچھ کی ایک جھلک دیکھتے ہی پہلے تو لوگ خوفزدہ ہوئے، لیکن جب انہوں نے 8 فٹ طویل مگر مچھ پر قابو پالیا تو حکام سے اس کی رہائی (واپسی) کے لیے تاوان طلب کرنے کا منصوبہ بنایا۔

دودھوا ٹائیگر ریزرو کےقریبی بفرزون کے ذمے دار انیل پٹیل نے میڈیا کو اس پوری کارروائی کے بارے میں تفصیل سے آگاہ کیا۔

مزید پڑھیے

انہوں نے بتایا کہ مقامی لوگوں نے جب مگر مچھ کو پکڑ لیا تو ہم سے اس کی واپسی کے لیے 50 ہزار روپے کا مطالبہ کرنے لگے۔

انیل پٹیل نے مزید کہا کہ دیہاتیوں سے مگر مچھ کی واپسی کے لیے مقامی پولیس سمیت دیگر حکام سے مدد لی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ گاؤں والوں کو قائل کرنے میں کئی گھنٹے لگے، اس دوران انہیں قانونی کارروائی کی دھمکی بھی دی گئی اور یہ بھی بتایا کہ اس جرم میں 7 سال تک قید کی سزا بھی ہوسکتی ہے۔

انیل پٹیل نے یہ بھی کہا کہ مگر مچھ اب آزاد ہے، ہم نے رہائی والے دن ہی گگرا ندی میں اسے چھوڑ دیا تھا۔

انہوں نےکہا کہ گاؤں والے اس بات سے ناواقف تھے کہ مگر مچھ تحفظ جنگلی حیات ایکٹ کے تحت ایک محفوظ جانور ہے، ہمیں جنگلات کی زندگی کے بارے میں لوگوں میں آگاہی پیدا کرنا ہوگی۔

تازہ ترین