• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مجرمان کو پھانسی دینا مسئلے کا حل نہیں ہے، شنیرا اکرم

سوئنگ کے سلطان وسیم اکرم کی اہلیہ و سماجی کارکن شنیرا اکرم کا کہنا ہے کہ زیادتی کیسز میں ملوث ملزمان کو پھانسی دینا اِن سنگین مسائل کا حل نہیں ہے۔

لاہور موٹروے پر خاتون کے ساتھ اجتماعی زیادتی کے ہولناک واقعے اور دیگر معاشتری مسائل کے خلاف سوشل میڈیا پر اپنی آواز بُلند کرنے والی شنیرا اکرم نے مائیکرو بلاگنگ سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’زیادتی کے واقعات میں ملوث ملزمان کو سرِعام پھانسی دینا اِن سنگین مسائل سے چھٹکارا حاصل کرنے کا راستہ نہیں ہے۔‘

شنیرا اکرم نے لکھا کہ ’اگر ہم اپنے ملک میں ایک محفوظ اور مہذب معاشرہ چاہتے ہیں تو ہمیں اِس تاریکی دور سے نکلنا ہوگا اور اِس کے لیے ہمیں بحیثیت قوم ایک ہوکر سخت محنت کرنے کی ضرورت ہے۔‘

اُنہوں نے لکھا کہ ’اِس وقت ہمیں اپنی ماؤں، بہنوں، بیٹیوں اور بچوں کے بہتر تحفظ کا مطالبہ کرنے کی ضرورت ہے۔‘

شنیرا اکرم نے اپنے ٹوئٹ میں ہیش ٹیگ ViolenceDoesntSolveViolence بھی استعمال کیا جس کا مطلب ہے کہ ’تشدد سے تشدد حل نہیں ہوتا۔‘

وسیم اکرم کی اہلیہ کے اِس پیغام پر جہاں کچھ ٹوئٹر صارفین نے اُن کی حمایت کی تو وہیں کئی صارفین نے شنیرا کے پیغام کی مخالفت کرتے ہوئے اپنے خیالات کا اظہار بھی کیا۔

اُسامہ نامی صارف نے شنیرا کے ٹوئٹ کی مخالفت کرتے ہوئے لکھا کہ ’مسئلے کا حل پھانسی ہی ہے کیونکہ اگر ایک ملزم کو پھانسی ملے گی تو مستقبل میں دیگر لوگ اِس گھناؤنے جرم کو کرنے سے ڈریں گے۔‘

عثمان خالد نامی صارف نے شنیرا کی ذاتی رائے کا احترام کرتے ہوئے لکھا کہ ’آپ کی رائے درست ہے لیکن ہم سرِعام پھانسی کا مطالبہ کرتے ہیں۔‘

ایک اور صارف نے لکھا کہ ’شنیرا میں معذرت چاہوں گا لیکن سزا کبھی بھی چُھپا کر نہیں دی جاتی، زیادتی ایک گھناؤنا جرم ہے اور مجرموں کے دِلوں میں خوف ڈالنے کے لیے سزا لازمی ہے۔‘

خیال رہے کہ اِس سے قبل شنیرا نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر پاکستان کی نوجوان نسل کے لیے ایک معنی خیز پیغام جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان کے نوجوانوں کبھی بھی یہ نہ سوچنا کہ آپ جن سنگین معاشرتی مسائل کے خلاف اپنی آواز سوشل میڈیا پر بُلند کرتے ہو وہ کہیں نہیں سُنی جاتی یا پھر آپ کی آواز ضائع ہو رہی ہے۔

شنیرا کا کہنا تھا کہ اگر آپ ایسا سوچتے ہو تو یہ غلط سوچ ہے کیونکہ آپ کی طاقت اُس وقت کام آئے گی جب آپ تعداد میں مل کر اِن مسائل کے خلاف کام کروگے اور یہ بات یاد رکھیں کہ ہمارے ملک کا 75 فیصد حصہ نوجوانوں پر انحصار کرتا ہے اور پاکستان میں تبدیلی بھی نوجوانوں سے ہی ہے۔

یہ بھی پڑھیے: بچوں کیلئے غذائی تعلیم بہت ضروری ہے، شنیرا اکرم

آخر میں شنیرا اکرم نے نوجوان نسل کو پاکستان کا مستقبل بھی قرار دیا تھا۔

تازہ ترین