کراچی (ٹی وی رپورٹ)حلقہ بندیوں کا شیڈول جاری لیکن سیاسی جماعتوں کو کیا تحفظات؟ اس حوالے سے جیو پارلیمنٹ میں گفتگو کرتے ہوئے رہنما پاکستان پیپلز پارٹی تاج حیدر کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں قانون میں جو مقررہ وقت ہے اس پر الیکشن ہوں اور اس چیز کو یقینی بنایاجائے کہ بلدیاتی ادارے اپنی انتخابی مدت پوری کریں اور اگلے 120دن کے اندر انتخابات ہوں ہمارے تحفظات سنسر کے صوبائی اعداد و شمارہیں مگر اس میں اختلاف موجود ہے۔
رکن قومی اسمبلی تحریک انصاف امجد علی خان کا کہنا تھا کہ انتخابات ہونا چاہئیں کیونکہ مسائل بے پناہ ہیں اور پارلیمنٹ کو اپنا کام کرنا چاہیے ۔تاج حیدر کا مزید کہنا تھا کہ میں جب سینیٹ میں پارٹی لیڈر تھا تو چوبیسویں آئینی ترمیم کے آنے سے پہلے 5فیصد بلاکس میں ڈیفیکیٹو طریقہ کارپرایک معاہدہ ہوا تھا۔
جتنے بھی سندھ کے شہری دوسرے صوبوں سے آئے تھے ان کی گنتی سندھ کی آبادی میں نہیں کی گئی ان کی گنتی انہی صوبوں کی آبادیوں میں کی گئی جہاں سے نقل مکانی کر کے وہ آئے تھے اور جو سندھ کی صحیح آبادی ہے وہ چھ ساڑھے چھ کروڑ کے برابر ہے اگر صوبائی اعداد و شمار کے اندر چار کروڑ ستاسی لاکھ آئی ہے تو وہ قابل اعتراض ہے اور 24ویں آئینی ترمیم یہ واضح کرتی ہے کہ عام انتخابات2018میں اعداد و شمار کو صحیح نہیں تھے جس میں ایک کمیشن مقرر کیا گیا تھا اور میرے علاوہ تین اور سینیٹر تھے اس کے لیے جس میں ہرچیز غلط تھی۔