لاہور(نمائندہ جنگ)سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کو نیب ریفرنس میں سزا سنانے والے جج ارشد ملک نے ویڈیو اسکینڈل میں اپنی برطرفی کے خلاف تاحال اپیل دائر نہیں کی. لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کی سربراہی میں سینئر ججوں کی ایڈمنسٹریشن کمیٹی نے ارشد ملک کو ملازمت سے برطرف کرنے کی منظوری دی تھی جس کے بعد6اگست کو ان کی برطرفی کا باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا تھا. قانون اور رولز کے مطابق برطرفی کے فیصلےکے خلاف اپیل دائر کی جاسکتی ہے مگر ارشد ملک نے تاحال اپیل دائر نہیں کی. منگل کے روز لاہور ہائیکورٹ اسٹیبلشمنٹ ذرائع نے تصدیق کی کہ سابق سیشن جج ارشد ملک کی برطرفی کے خلاف کوئی اپیل نہیں آئی، اپیل آئے گی تو اسے سکروٹنی کے بعد رجسٹرار لاہور ہائیکورٹ کو بھجوایا جائے گا اور رجسٹرار اس اپیل کو ضابطہ کے مطابق چیف جسٹس کو بھیجیں گے اور چیف جسٹس اپیل کی سماعت کے لیئے جج نامزد کریں گے. ویڈیو سکینڈل میں ملوث جج ارشد ملک کو نوکری سے برطرف کرنے کا باضابطہ نوٹیفکیشن چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کی منظوری کے بعد رجسٹرار نے 6 اگست کو جاری کیا ۔