• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

8سال بعد بلدیہ فیکٹری سانحے کا فیصلہ آج سنائے جانے کا امکان

8سال بعد بلدیہ فیکٹری سانحے کا فیصلہ آج سنائے جانے کا امکان 


کراچی(نیوز ڈیسک)کراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت 8 سال بعد پاکستان کی تاریخ کے سب سے بڑے صنعتی حادثے بلدیہ فیکٹری میں آگ لگنے کے واقعے میں متحدہ قومی موومنٹ کے قانون ساز رؤف صدیقی اور 9 دیگر ملزمان کے خلاف اپنا فیصلہ سنائے گی۔

11ستمبر 2012 کو بلدیہ ٹاؤن میں فیکٹری میں لگنے والی آگ کے نتیجے میں مرد و خواتین سمیت فیکٹری میں کام کرنے والے 260 مزدور جاں بحق ہو گئے تھے۔

اس وقت کے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے صوبائی وزیر صنعت و تجارت رؤف سمیت 10 ملزمان پر فرد جرم عائد کی گئی تھی جس میں ایم کیو ایم کے بلدیہ ٹاؤن کے سیکٹر انچارج عبدالرحمٰن عرف بھولا، زبیر عرف چریا، حیدرآباد کی کاروباری شخصیت عبدالستار خان، عمر حسن قادری، اقبال ادیب خانم اور فیکٹری کے چار چوکیداروں شاہ رخ، فضل احمد، ارشد محمود اور علی محمد شامل ہیں۔ 

تازہ ترین