• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جعلی ویزہ کیس، سہولت کاری کا ملزم 6سال بعد بری

راولپنڈی (نمائندہ جنگ) ڈیوٹی جج ایف آئی اے کورٹ راولپنڈی ڈویژن سہیل ناصر نے چھ برسوں سے عدالتوں میں دھکے کھانے والے ملزم کو بری کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ اگر اس شخص پر لگا الزام ثابت بھی ہو جاتا تو اسے ملنے والی سزا سے کہیں زیادہ سزا ہمارا سسٹم اسے پہلے ہی دے چکا ہے۔گزشتہ چھ برسوں میں اس نے عدالتوں میں جتنے دھکے کھا لئے ہیں اس کے مقابلے میں اس کا بے بنیاد جرم بہت چھوٹا ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ ایف آئی اے نے سترہ اکتور 2014کو پی کے 781کے ذریعے جعلی ویزے پر کینیڈا جانے والے ذیشان اللہ کو حراست میں لیا تھا ۔دوران تفتیش ملزم نے بتایا کہ محمد فاروق اور محمود الرحمان نے اسے سہولت فراہم کی تھی، پندرہ مئی 2015کو تینوں ملزمان پر فرد جرم عائد ہوئی، بعدضمانت محمود الرحمان مفرور ہوکر اشتہاری ہوگیا تاہم استغاثہ نے اگلے تین برسوں میں محمد فاروق کیخلاف ایک فرضی شہادت قلمبند کروائی باقی صرف تاریخیں پڑیں، سولہ اگست 2018کو اقبال جرم کرنے پر ذیشان اللہ عرصہ حوالات اور جرمانے کی ادائیگی کے بعد گھر چلا گیا لیکن مبہم شہادت کا شکار فاروق کو تاریخ پر تاریخ ملتی رہی، گزشتہ روز عدالت نے پراسیکیوٹر سے پوچھا کہ آخر اس کیس میں آپ کے پاس ایسا کونسا مواد ہے جسے بنیاد بناکر اسے مزید چلایا جائے یا آپ اس کیخلاف کیا ثبوت پیش کرنا چاہتے ہیں تو پراسیکیوٹر لاجواب ہوگئے جس پر عدالت نے ملزم کو بری کرنے کاحکم دیتے ہوئے کہا کہ ایف آئی اے کیلئے صرف دعا ہی کی جا سکتی ہے۔
تازہ ترین