اسلام کی خاطر شوبز اندسٹری سے کنارہ کشی اختیار کرنے والی نور بخاری نے ندا یاسر کے زیادتی کا شکار 5 سالہ مروہ کے والدین کو شو پر بلانے کے تنازع کے تناظر میں بتایا کہ تمام مارننگ شوز قابلِ رحم ہیں جبکہ ان کی پالیسیز قابلِ افسوس ہیں۔
سوشل میڈیا سائٹ انسٹاگرام پر اظہار خیال کرتے ہوئے نور بخاری نے کہا کہ پاکستان میں مارننگ شوز کی پالیسی قابلِ رحم ہے، یہاں متاثرہ خاندان کو بُلا کر ان کے جذبات کے ساتھ کھیلا جاتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ’شو میں متاثرین کو بُلایا جاتا ہے اور کہا جاتا ہے رلاؤ ان کو اور رلاؤ۔‘
نور بخاری نے بتایا کہ ادارے کے اسی نفرت انگیز رویے کی وجہ سے انہوں نے مارننگ شو کی میزبانی چھوڑی۔
ندا یاسر کے اس اقدام نے تنازع کی صورت اختیار کرلی تھی اور سوشل میڈیا پر ان کے پروگرام کو بند کرنے کا مطالبہ کیا جارہا تھا۔
لوگوں کی دل آزاری پر ندا یاسر نے معافی مانگتے ہوئے وضاحت دی تھی کہ مروہ کے والدین نے خود شو میں آنے کا کہا تھا، یہ ریٹنگ حاصل کرنے کیلئے نہیں کیا گیا۔
خیال رہے کہ نور بخاری متعدد چینلز پر مارننگ شو میں بطور میزبانی فرائض سرانجام دیتی رہی ہیں۔
یاد رہے کہ شوبز انڈسٹری سے کنارہ کشی اختیار کرنے کے بعد سے ہی نور شوبز سے متعلق بات کرنے سے گریز کرت رہی ہیں تاہم طویل مدت بعد انہوں نے کوئی اپنی رائے یا ردعمل دیا ہے۔
تین سال قبل شوبز سے کنارہ کشی اختیار کرنے کے بعد اداکارہ ذاتی زندگی میں مگن ہیں، ان کی دو بیٹیاں ہیں۔
علاوہ ازیں نور بخاری کی 4 شادیاں ناکام ہوچکی ہیں، ان کی پہلی شادی 2008 میں وکرم نامی بزنس مین سے ہوئی تھی لیکن 2 سال بعد انہوں نے طلاق لے لی تھی۔
38 سالہ نور کی دوسری شادی 2010 میں ہی فاروق مینگل سے ہوئی جو کہ ایک سال سے بھی کم عرصہ چل سکی۔
نور نے تیسری شادی عون چوہدری سے 2012 میں کی تھی لیکن وہ بھی صرف کچھ ماہ ہی چل سکی، عون سے ان کی بیٹی فاطمہ بھی ہے۔
ولی حامد خان سے 2015 میں نور بخاری نے چوتھی شادی شادی کی۔ گھریلو تنازعات کے باعث شادی زیادہ عرصہ نہ چل پائی اور ستمبر 2017 میں نور بخاری نے عدالت کے ذریعے ولی حامد خان سے خلع لے لی۔
نور کی زندگی کے ہیرو عون چوہدری تحریک انصاف کے رہنما ہیں، عمران خان سے ان کی دیرینہ قربت اور وفاداری ہے۔
عون چوہدری وزیر اعظم کے اس قریبی حلقے کا حصہ تھے جو جنوری 2018 میں ان کی تیسری شادی کا راز داں تھا۔
اگست 2018 میں عمران خان کے وزیر اعظم بننے کے بعد عون چوہدری اس مختصر وفد کا بھی حصہ تھے جو نومنتخب وزیر اعظم کے ساتھ عمرہ کرنے سعودی عرب گیا۔