• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایران کو اسلحہ دینے والے ہر ادارے اور فرد کو پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا، امریکی حکومت

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی حکومت نے کہا ہے کہ ایران کو اسلحہ فراہم کرنے والی ہرکمپنی، ادارے اور فرد کو پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔ امریکی حکومت کاکہنا ہے کہ اقوام متحدہ کی طرف سے ایران پر اسلحہ کے حصول پر عائد کردہ پابندیوں میں توسیع کی ہرممکن کوشش کی جائے گی۔ پابندی میں توسیع کے بعد کوئی کمپنی ایران کو اسلحہ فروخت نہیں کرسکے گی۔ اگر کسی کمپنی یا ادارے کی طرف سے ایران کے ساتھ اسلحہ کا کوئی معاہدہ کیا گیا تو اس کے نتیجے میں اسے امریکا کی طرف سے سخت نوعیت کی پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ایران کے ساتھ اسلحہ کا سودا کرنے سے متعلق یہ دھمکی امریکا کے خصوصی ایلچی ایلیوٹ ابرامز کی جانب سے ایک پریس بریفنگ میں دی گئی۔ جب کہ چند گھنٹے قبل امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کی جانب سے کہا گیا تھا کہ امریکا اگلے ہفتے اقوام متحدہ میں ایران پر پابندیاں عائد کرانے کی کوشش کرے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم ایک بار پھر ایران پر اسلحہ کے حصول پر پابندی میں توسیع کرانے کے لیے کوشش کریں گے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے 14 اگست کو ایران کو اسلحہ کی فراہمی پراکتوبر میں ختم ہونے والی پابندی میں توسیع نہ کرنے پر اتفاق کیا تھا، تاہم امریکا کی کوشش ہے کہ وہ ایران پر اسلحہ کے حصول پرپابندی میں توسیع کو یقینی بنائے۔ اس سے قبل پومپیو نے اپنے برطانوی ہم منصب ڈومینک راب کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں بھی کہا تھا کہ واشنگٹن ایران پر عائد اسلحہ کے پابندی میں توسیع کی ہرممکن کوششیں جاری رکھے گا۔ اس موقع پر برطانوی وزیر خارجہ نے کہا کہ ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم ایران کے جوہری ہتھیاروں کے حصول سے متعلق امریکی موقف کے تائید کرتے ہیں۔ اس سے قبل راب نے اپنی ٹوئٹ میں ایک انکشاف کیا تھا کہ انہوں نے امریکی نائب صدر مائیک پنس کے ساتھ ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے سے روکنے کی ضرورت پر تبادلہ خیال کیا ہے۔

تازہ ترین