ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی کا کہنا ہے کہ ملک میں جہاں پر بھی حق تلفی ہو رہی ہے صوبے بنائیں جائیں، پیپلز پارٹی کی تعصبانہ حکومت کے خلاف اور کراچی کے عوام کو حقوق دلانے کے لیے 24 ستمبر کو احتجاج کیا جائے گا۔ خالد مقبول نے جماعت اسلامی کے حقوق کراچی مارچ کی حمایت کا بھی اعلان کر دیا۔
بہادرآباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کنوینر ایم کیو ایم پاکستان ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ 2018 میں کراچی کا مینڈیٹ چھینا گیا اور کرپٹ پیپلز پارٹی کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا۔
خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا ریلی احتجاجی مہم کا حصہ ہے جو 24 ستمبر کو شروع کی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ گیارہ سالوں سے سندھ میں حکمران جماعت پیپلز پارٹی کو مصنوعی حکمرانی دی گئی جو شہر کو تباہ کرنے کی سازش میں مصروف ہے۔
خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ہم سے کیے گئے کسی وعدے پر عمل نہیں کیا گیا۔
خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ وفاق کی بے بسی اور ریاست کی عدم دلچسپی دیکھ رہے ہیں، کراچی کے پیسوں سے موٹر وے بن رہے ہیں، بجٹ بن رہے ہیں، 1100 ارب روپے شاید خیرات میں کراچی کو دیے گئے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ضروری ہو گیا ہے اس شہر کی ضروریات کے لیے آواز اُٹھائیں۔