پاکستان پیپلز پارٹی ( پی پی پی) کی میزبانی میں اسلام آباد میں اپوزیشن جماعتوں کی آل پارٹیز کانفرنس جاری ہے۔
ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ اے پی سی کے مشترکہ اعلامیے کے لیے آصف زرداری اور نوازشریف نے براہِ راست مشاورت کی۔
دوسری طرف مولانا فضل الرحمٰن نے اے پی سی میں اپنی تقریر براہ راست نشرنہ کرنے پر اے پی سی کی میزبان پیپلز پارٹی سے احتجاج کیا ہے۔
مولانا کا کہنا ہے کہ حکومت تو ہماری آواز پبلک میں جانے سے روکتی ہے، اے پی سی میں بھی ہماری تقریر آن ائیر ہونے سے روکی گئی، یہ نامناسب بات ہے، اس پر وہ پیپلز پارٹی سے سخت احتجاج کرتے ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آپ کے ایم این اے کی درخواست پر اِن کیمرا کیا ہے، اس کے بعد پریس کانفرنس ہوگی۔
بلاول کے موقف پر مولانا فضل الرحمان نے جواب دیا کہ یہ اِن کیمرا تو نہیں تھا، جس پر شیری رحمان نے کہا ہمیں کہا گیا تھا آپ لوگوں نے درخواست کی ہے، مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ ہم نے کوئی درخواست نہیں کی۔
ذرائع کے مطابق پشتون خوان ملی عوامی پارٹی (پی کے میپ) کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے معاملہ رفع دفع کروادیا۔