اسلام آباد (اے پی پی) سپریم کورٹ نے فرد جرم عائد ہونے کے بعد نیب کی جانب سے ملزم کی گرفتاری پر سوال اٹھاتے ہوئے معاونت طلب کر لی ہے۔ دوران سماعت جسٹس منیب اختر نے نیب کے وکیل سے استفسار کیا کہ ملزم کیخلاف تحقیقات مکمل، ریفرنس دائر، فرد جرم عائد ہو چکی ہے، ملزم ٹرائل کا سامنا کر رہا ہے تو گرفتاری کیوں چاہئے؟ پیر کو جسٹس عمر عطاءبندیال کی سربرا ہی میں تین رکنی بنچ نے سرکاری اراضی غیر قانونی الاٹمنٹ کرنے میں ملوث ملزم ندیم قادر کھوکھر کی جانب سے دائر درخواست ضمانت پر سماعت کی۔ دوران سماعت وکیل درخواست گزار ایڈووکیٹ شاہ خاور نے موقف اپنایا کہ میرا موکل پہلے سندھ میں مختار کار اور اب ریونیو میں بطور اسسٹنٹ کمشنر فرائض سرانجام دے رہا ہے، احتساب عدالت میں میرے موکل کے خلاف فرد جرم عائد ہو چکی ہے، ندیم قادر عدالت میں بھی پیش ہو رہا ہے، ملزم پر سرکاری اراضی کی غیر قانونی الاٹمنٹ کا الزام ہے۔