میراث ہے
کون کہتا ہے کہ پاکستان کی ارضِ جمیل
اے رئیس! اس ملت آزاد کی میراث ہے
ساتھیو! یہ قوم چند افراد پر ہے مشتمل
دوست! یہ ملک چند افراد کی میراث ہے
……٭……
یہ کہانی
کیسے جمہور کیا عوام اے دوست
مختصر اپنی یہ کہانی ہے
چند افراد کی قیادت میں
چند کنبوں کی حکمرانی میں
چار چیزیں
چار چیزیں ہیں ، جو چھپ سکتی ہیں پاکستان میں
لاکھ ان کی جستجو میں ٹھوکریں کھائے نگاہ
رہ نماؤ ں کی حماقت، پارساؤں کا فریب
با اثر لوگوں کی رشوت اہل دولت کی نگاہ
……٭……
تمنچہ بدوش
تعداد بڑھ گئی ہے جرائم کی اس قدر
جس سے تمام شہر پراگندہ ہوش ہے
ہر اجنبی کو دیکھ کے ہونے لگا یہ وہم
ریوالور بدستور تمنچہ بدوش ہے