• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سی ویو، ریسٹورنٹس کا فضلہ سمندر میں چھوڑنے پر سندھ ہائیکورٹ برہم

کراچی (اسٹاف رپورٹر)سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس محمد شفیع صدیقی نے سی ویو پر قائم ریسٹورنٹس کا فضلہ کھلے سمندر میں چھوڑنے پربرہمی کا اظہارکرتے ہوئے کلفٹن کنٹونمنٹ اور ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی سے تین ہفتوں میں جامع رپورٹ طلب کرلی ہے۔جسٹس شفیع نے کلفٹن کنٹونمنٹ کو ہدایت کی ہےکہ سی ویو پر ریسٹورنٹس کے نکاسی سے متعلق واٹرکمیشن میں جمع کرائی جانے والی رپورٹ بھی پیش کی جائے۔ عدالت عالیہ نے خبردار کیاکہ رپورٹس جمع کرانے میں ناکام ہوئے تو پھر متعلقہ حکام کو ذاتی حیثیت میں طلب کریں گے۔ قبل ازیں کنٹونمنٹ بورڈ کلفٹن کی جانب سے عدالت کو بتایاگیاکہ مذکورہ ریسٹورنٹس کی بلڈنگ پلاننگ ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی نے منظور کی ہے تاہم عدالت چاہے تواس سلسلےمیں سینی ٹیشن برانچ سے رپورٹ طلب کرسکتی ہے۔ درخواست گزار ورلڈ وائلڈ لائف فنڈ اور شہری تنظیم سمیت دیگر غیر سرکاری فلاحی تنظیموں کی جانب سے وکلا نے بتایاسی ویو پر قائم ریسٹورنٹس کا فضلہ براہ راست کھلے سمندر میں چھوڑا جارہا ہے جہاں نکاسی کا کوئی نظام موجود نہیں ہے جس کی وجہ سے نہ صرف آلودگی میں اضافہ ہورہاہے بلکہ تفریح کیلئے آنیوالے شہری بیماریوں میں مبتلا ہورہے ہیں لہذا عدالت عالیہ سے استدعا ہے کہ مذکورہ ریسٹورنٹس کی نکاسی کیلئے متعلقہ حکام کو پابند کیا جائے کہ مناسب انتظامات کریں۔
تازہ ترین