ملتان( نمائندہ جنگ) ملتان میں 15سالہ لڑکی سے زیادتی کا مقدمہ درج، لودھراں میں زیادتی کی شکار خاتون کی پولیس کیخلاف ڈی این اے ٹیسٹ نہ کروانے اور ملزم گرفتار نہ کرنے کی شکایت، کوٹ ادو میں لڑکی کا اغوا، زیادتی کی کوشش، رحیم یار خان میں دو ملزمان کی گھر میں داخل ہو کر خواجہ سراسے زیادتی، تفصیل کے مطابق پولیس تھانہ راجہ رام نے 15 سالہ لڑکی سے زیادتی کے الزام میں ایک شخص کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے، پولیس نے کارروائی شروع کر دی، لودھراں وارڈ نمبر 16 دنیا پور کی رہائشی خاتون نے پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے الزام لگایا کہ یکم اگست 2020 کو چوکی مستی کے رہائشی عمر بھٹی نے میرے ساتھ مبینہ زیادتی کی اور تصویریں اور ویڈیوز بنا لیں اور بلیک میل کر کے زیادتی کرتا رہا، پولیس تھانہ سٹی دنیاپور نے 18 ستمبر کو مقدمہ تو درج کر لیا لیکن ابھی تک ملزم کو گرفتار نہیں کر رہی، خاتون نے الزام لگایا کہ ملزم صوبائی وزیر کے ذاتی بزنس کا ملازم ہے جس کی وجہ سے پولیس کارروائی نہیں کر رہی۔ میں ڈی ایس پی کے پاس گئی تو اس نے کہا آپ کی ایف آئی آر مضبوط نہیں ہے اور آپ کا ڈی این اے نہیں ہو سکے گا۔ کوٹ ادو میں ریپ کے واقعات میں کمی نہ آ سکی، تھانہ محمود کوٹ کے علاقہ بستی جہان خان میں سید ممتاز حسین کی بیٹی جس کی شادی ایک سال قبل تنویر حسن سے ہوئی تھی ایک ہفتہ قبل والدین کے گھر ملنے آئی ہوئی تھی، گزشتہ روز ہمسایہ شعیب ہانس اس کے گھر داخل ہوگیا اور گن پوائنٹ پر اسے اٹھا کر نزدیکی فصل کماد میں لے گیا اور دوپٹہ سے اس کے ہاتھ پائئوں باندھ کر زیادتی کی کوشش کرنے لگا، شور پر لڑکی کے والد اور بہنوئی کے آنے پر ملزم فرار ہو گیا، پولیس نے متاثرہ کی مدعیت میں مقدمہ درج کر کے ملزم کی تلاش شروع کر دی ہے، رحیم یار خان محلہ زہراں کے رہائشی خواجہ سرا آئمہ خان نے پولیس کو اپنی دی جانیوالی شکایت میں بیان کیا کہ وہ رات کے وقت گھر پر موجود تھا کہ اسی دوران ملزمان علی شیخ اور جنید زبردستی گھر میں داخل ہوئے اور زیادتی کی، ملزمان فرار ہونے کے دوران گھر میں موجود طلائی زیورات، نقدی، مالیت ایک لاکھ ستر ہزار روپے بھی ہمراہ لے گئے، پولیس نے متاثرہ خواجہ سرا کی رپورٹ پر ملزمان کیخلاف مقدمہ درج کرکے کارروائی شروع کر دی۔