• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

منشیات کیس میں دپیکا، سارہ، شردھا طلبی پر کنگنا کا رد عمل


بھارتی شوبز انڈسٹری سے وابستہ صف اول کی اداکاراؤں کو منشیات استعمال کرنے کے الزام میں بھارتی تحقیقاتی ادارے  کی جانب سے سمن جاری کرتے ہوئے تفتیش کے لیے طلب کر لیا گیا ہے۔

بھارتی فلم انڈسٹرتی میں آج کل فلمیں اوران کی خبریں کم اور فلموں میں کام کرنے والے فنکاروں کی خبریں زیادہ بن رہی ہیں، آنجہانی بھارتی ہیرو سشانت سنگھ کی خود کشی کے بعد سے بھارتی فلم انڈسٹری کا ایسا نقشہ بدلا ہے کہ آئے دن میں اس میں سدھار کے بجائے معاملات بگڑتے ہی جا رہے ہیں۔


حال ہی میں منشیات کے استعمال کرنے سے متعلق بھارت کی بڑی ہیروئنوں کے نام سامنے آئے تھے جنہیں اب باقاعدہ تفتیش کے لیے بھارتی تحقیقاتی ادارے سینٹرل بیورو آف انویسٹیگیشن ( سی بی آئی ) کی جانب سے سمن جاری کرتے ہوئے طلب کر لیا گیا ہے، ان ہیروئینو ں میں دپیکا پڈوکون، سارہ علی خان اور شردھا کپور کے نام شامل ہیں ۔

دپیکا، شردھا اور سارہ کی طلبی پر  کنگنا رناوت کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک پیغام جاری کیا گیا جس میں انہوں نے بھارتی انڈسٹری کی حالیہ صوتحال پر رد عمل دیا ہے ۔

کنگنا کا اپنے ٹوئٹ میں کہنا ہے کہ ’آخر کار بولی ووڈ مافیا اپنی تاریخ میں پہلی بار پچھتا رہا ہے کہ کاش سُشانت سنگھ راجپوت کو قتل نہ کیا گیا ہوتا اور نہ ہی کنگنا رناوت کو دیوار سے لگانے کی کوشش کی گئی ہوتی۔‘

انہوں نے مزید لکھا ہے کہ ’بالی ووڈ پہلی بار اپنے ظلم پر پچھتا رہا ہے اور اپنے خاموش رہنے پر افسوس کر رہا ہے، بالی ووڈ پہلی بار خواہش کر رہا ہے کہ کاش اس وقت کو واپس لایا جاسکے۔‘

واضح رہے کہ اس سے قبل آنجہانی اداکار سشانت سنگھ راجپوت خودکشی سے متعلق منشیات کیس میں ڈرگز کے معاملے کی تحقیقات میں پوچھ کچھ کے لیے بالی ووڈ کی صف اول کی اسٹارز کو طلب کیے جانے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا تھا۔

دوسری جانب بھارتی اداکارہ دیا مرزا پر بھی الزامات لگائے گئے تھے جن کا انہوں نے سوشل میڈیا کے ذریعے خود پر منشایت استعمال سے متعلق لگنے والے الزامات کی تردید کی تھی۔

تازہ ترین