وٹفورڈ ( نمائندہ جنگ )گلگت بلتستان کو صوبہ بنانا نظریہ الحاق پاکستان کے خلاف ہے۔ الحاق پاکستان کی جنگ لڑنے والے کشمیری عوام کی قربانیاں دینے والے کشمیری عوام کو تقسیم کشمیر کا تحفہ دیا جا رہا ہے۔ کشمیری عوام پوری ریاست جموں کشمیر کا الحاق پاکستان سے کرنا چاہتے ہیں ۔ کشمیری عوام تقسیم کشمیر کے کسی بھی فارمولے کو تسلیم نہیں کرتے۔ان خیالات کا اظہار ممتاز کشمیری رہنما مسلم کانفرنس برطانیہ کے مرکزی نائب صدر سردار شکیل احمد ایڈووکیٹ نے جنگ سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔ گلگت بلتستان کو عبوری صوبہ بنانے سے مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے اصولی موقف کو سخت نقصان پہنچے گا ۔ پاکستان اقوام متحدہ سمیت عالمی سطح پر کشمیری عوام کی نمائندگی کے قابل نہیں رہے گا ۔ سردار شکیل احمد نے کہا گلگت وبلتستان کو صوبہ بنانے سے پاکستان کےلئے شدید اقتصادی ، معاشی ،سیاسی وسفارتی مسائل پیدا ہو جا ئیں گے۔ معاہدہ کراچی کے تحت آزاد کشمیر گورنمنٹ کا دائرہ کار گلگت بلتستان تک وسیع کیا جائے ۔ اقوام متحدہ کی قرار دادوں اور معاہدہ کراچی کے تحت گلگت بلتستان ریاست جموں کشمیر میں شامل ہیں، اس پر سابق چیفس مجید ملک کا فیصلہ موجود ھے ۔ پاکستان کی اعلی عدلیہ اور پاکستان کے جتنے بھی آئین بنے ان میں واضح لکھا گیا ھے کہ ریاست جموں کشمیر میں استصواب رائے ہونے تک کشمیر میں مداخلت نہیں کی جائے گئی ۔ سردار شکیل احمد ایڈووکیٹ نے کہا آزاد کشمیر کے پارلیمانی نظام حکومت کو ایک نمائندہ حکومت تسلیم کیا جائے اس سے کشمیر ی عوام اور پاکستان کے درمیان باہمی رشتے مذید مضبوط ہوں گے ۔ کچھ لوگ ایسے ہیں جو دونوں ملکوں کے درمیان غلط فہمیاں پیدا کرنا چاہتے ہیں ۔انہوں نے کہا پاکستان ہمارا بڑا بھائی ہے ۔ حکومت پاکستان شملہ معاہدہ کو منسوخ کرتے ہوئے گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے کے فیصلے کو منسوخ کر نے کااعلان کرے یہ ایک سیاسی مسئلہ ہے اس کو پارلیمنٹ میں زیر بحث لایا جائے ۔