• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سپریم کورٹ،کراچی سرکلر ریلوے بحالی پیش رفت رپورٹ طلب، پٹریوں کیساتھ تجاوزات کے  خاتمے کا حکم جاری

سپریم کورٹ،کراچی سرکلر ریلوے بحالی پیش رفت رپورٹ طلب


اسلام آباد (نمائندہ جنگ ) عدالت عظمیٰ نے پاکستان ریلویز کو اربوں روپے کے خسارہ سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران حکومت سندھ کو ریلویز کی پٹڑیوں کیساتھ قائم تجاوزات کے خاتمے کا حکم جاری کردیا ہے جبکہ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے ہیں کہ انڈر پاسز اور اوور ہیڈ بریجز کی تعمیر سٹیٹ آف دی آرٹ ہونی چاہئے، تعمیرات ایسی نہ ہوں جو کراچی میں دھبہ بن جائیں، صوبائی حکومت تجاوزات کیخلاف فوری ایکشن لے، ریلویز کی ایک انچ زمین پر بھی ناجائز قبضہ برداشت نہیں کیا جائیگا، چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں جسٹس فیصل عرب اور جسٹس اعجازلاحسن پر مشتمل تین رکنی بنچ نے جمعرات کے روز کیس کی سماعت کی تو پاکستان ریلویز کے سی ای او،سینئر جنرل منیجر دوست علی لغاری پیش ہوئے اور پیشرفت رپورٹ پیش کی جس پرچیف جسٹس نے کہاکہ آپ نے اپنی رپورٹ میں تصویریں تو لگادی ہیں لیکن ان سے تو کچھ پتہ نہیں چلتا، تصویروں کے مطابق تو ریلویز کی ساری اراضی میں ہی تجاوزات کی گئی ہیں، ریلویز ٹریک کے دونوں اطراف تعمیرات کی گئی ہیں، ٹریک کیساتھ عمارتیں کیسے تعمیر کی گئی ہیں،اب ٹرین کیسے چلے گی؟ جس پرانہوں نے بتایا کہ ہم حکومت سندھ کی مدد سے تمام تجاوزات ختم کردینگے، چیف جسٹس نے کہاکہ آپ ذمہ دار آفیسر بن کر دکھائیں اورخود وہاں جا کر دیکھیں کہ کس قدر تجاوزات کی گئی ہیں،لگتا ہے کہ آپکوسرکاری زمین کی کوئی پرواہ نہیں ہے؟ ٹریکٹر لے کر جائیں اور ساری تجاوزات گرا دیں، انہوں نے استفسار کیا کہ کراچی میں ریلویز لائن پر انڈر پاسز کی تعمیر کا کیا بنا ہے ؟ جس پرسندھ حکومت کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ سرکلر ریلوے کیلئے ایف ڈبلیو او نے 11 انڈر پاسز کا سروے کرلیا ہے جبکہ بقایا 13 انڈر پاسز کا بھی سروے جلد ہوجائیگا، ایف ڈبلیو او ہمیں ڈیزائن اور لاگت بتائیگا تو کنٹریکٹ ایوارڈ ہوجائیگا ،دوران سماعت سیکرٹری ریلویز نے عدالت کو یقین دہانی کرائی کہ ریلویز کی زمین پر قبضہ ختم کروایا جائیگا ،بعد ازاں عدالت نے ریلویز حکام سے پیشرفت رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردی۔

تازہ ترین